گلگت بلتستان کے عوام کی حقوق کے اوپر بہت بڑا ڈھاکہ مارا گیا. صوبائی حکومت ایک پرائیوٹ کمپنی کے سامنے ڈھیڑ ہو گئی، ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے ممبران کا پریس کانفرنس
گلگت بلتستان کے عوام کی حقوق کے اوپر بہت بڑا ڈھاکہ مارا گیا. صوبائی حکومت ایک پرائیوٹ کمپنی کے سامنے ڈھیڑ ہو گئی، ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے ممبران کا پریس کانفرنس
رپورٹ، 5 سی این نیوز
گلگت بلتستان کے عوام کی حقوق کے اوپر بہت بڑا ڈھاکہ مارا گیا. صوبائی حکومت ایک پرائیوٹ کمپنی کے سامنے ڈھیڑ ہو گئی، ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان،
عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبران نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت ایک پرائیوٹ کمپنی کے اگے ڈھیڑ ہو گئی .
عوامی ایکشن کمیٹی نے پریس کانفرنس کرتے ہو ئے کہا کہ صوبائی حکومت انتہائی لاچار، ناقص، ناکام حکومت نے عوامی حقوق پر ڈھاکہ مارا گیا ہے. ان کا خیال ہے کہ جلدی سے نوٹیفکیشن کرانے سے معاملات دب جائیں گے، تو عوام ایسے نہیںہونے دیںگے.اس سے زیادہ شرم کی بات یہ ہے کہ صرف دو رکنی کمیٹی بنائی گئی ، جس میں گلگت بلتستان کی جانب سے چیف سیکرٹری جس کا تعلق یہاں سے نہیںہے اور دوسرا جی ایچ کیو سے، اور معاہدے کے تمام نکات خفیہ رکھا گیا ہے.صوبائی حکومت نے اپنے آپ کو ایک پرائیوٹ کمپنی کے سامنے گٹھنے ٹیک دئیے ہیں.
صوبائی حکومت کے خام خیالی ہے اور وہ پہلے بھی سمجھتے تھے کہ چند لوگ ہیں، لیکن گردن سے سریا نکال کر عوام نے اپنے مطالبات منوا دئیے.
صوبائی حکومت کے اراکین اپنے آپ کو عوام کے سامنے جواب دہ نہیںسمجھتے ، اور وہ جہاںکے لیے جواب دہ ہیں وہ اسی کے طرح کے فیصلے کرتے ہیں.پچھلے تحریک میں کسی بھی رکن اسمبلی نے شرکت نہیںکیے،عوام جان چکے ہیں انہوں نے اپنے تحریک خود چلایا اور کامیا ب ہو گیا. ہم عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبران عوام کے نمائندے ہیں، یہ صرف ہمارے تحریک نہیںہیں.ہم اپنا حصہ مانگتے ہیں، جو آپ ادھر سے لیتے ہیں ، اس سے عوام کا حصہ چاہیے،جو یہاں سے کماتے ہو وہی دے دو.جو گلگت بلتستان سے لوٹتے ہو اسی کا حساب دے دو،ہمیںکسی کی بھیک کی ضرروت نہیںہیں.ہم اپنے حقوق لینے کے لیے کھڑے ہیں ،
صوبائی حکومت اور پرائیوٹ کمپنی کے درمیان جو معاہدہ طے پایا ہے اس میں لکھا ہوا ہے کہ جو ملازمین ان تمام ریسٹ ہاوسز میںکام کر رہے ہیں ، وہ ملازمین جانےصوبائی حکومت جانے ، پرائیوٹ کمپنی اس کا ذمہ دار نہیںہیں. یہ بہت خطرناک بات ہے.وہ کدھر جائیں گے.
عوامی ایکشن کمیٹی نے سوال اٹھا یا کہ یہ ایگریمنٹ گلگت بلتستان اور پاکستان کے قوانین کے مطابق ہوا، دوسرے کمپنیوں کو بھی دعوت دی گئی ؟. اوپن ٹینڈر کیا گیا ؟، کونسے قانون کو فالو کیا ہے ،یہ جو پرائیوٹ کمپنی 6 مہینے میں رجسٹرڈ ہو ئے، اس کے پاس تجربہ کہاں سے ائے گا. آپ اوپن ٹینڈر کرتے، جس کمپنی کو ملتے ، وہی چلاتے،عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبران نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اہم سوالات اٹھا دیئے،
صوبائی حکومت نے عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی ہے ، صوبائی حکومت نے عوامی ایکشن کمیٹی کو تمام تر معاملات پر مشاورت کی یقین دہانی کرائی تھی اس پر عمل درامد نہیںکیا گیا، صوبائی حکومت سراسر جھوٹ بول رہے ہیں.
عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبران نے پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ پاکستان کے ارٹیکل 9 کے خلاف ورزی کی گئی ہے ، اس معاہدے میں تمام تر نکات کو خفیہ رکھا جائے گا، اس کا مطلب یہ ہوا کہ ایک عام شہری کو رائٹ ٹو انفارمیشن کی حق چھین رہی ہے. یہ معاہدہ آیئن کی بھی خلاف ورزی کر رہا ہے.
یہ پرایئوٹ کمپنی کی نظرین گلگت بلتستان کی نیشل پارک ، معدنیات اور عوامی ملکیت کی زمینوں پر بھی ہے، یہ رکنے والا نہیںہے، اگر یہ معاہدے کو اگے بڑھایا گیا تو عوامی ایکشن کمیٹی احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں.
پاکستان نے سینٹرل ایشین والی بال چیمپین شپ میںترکمانستان کو ہرا کر ٹائیٹل اپنے نام کر لیا
Urdu news, The provincial government defeated by a private company