شگر ولادت باسعادت ع شہنشاہ باوفا حضرت عباس علمدار کے سلسلے میں امام بارگاہ عباس ٹاون خسرگڑونگ مرکنجہ شگر میں ایک عظیم الشان محفل میلاد منعقد ہوا
شگر ولادت باسعادت ع شہنشاہ باوفا حضرت عباس علمدار کے سلسلے میں امام بارگاہ عباس ٹاون خسرگڑونگ مرکنجہ شگر میں ایک عظیم الشان محفل میلاد منعقد ہوا
رپورٹ، 5 سی این نیوز
شگر ولادت باسعادت ع شہنشاہ باوفا حضرت عباس علمدار کے سلسلے میں امام بارگاہ عباس ٹاون خسرگڑونگ مرکنجہ شگر میں ایک عظیم الشان محفل میلاد منعقد ہوا جس میں بلتستان بھر کے علمائے کرام اور منقبت خوانوں کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کیں اس محفل میلاد میں شیخ جواد حافظی، شیخ بشیر بہشتی، شیخ مبارک علی عارفی اغا قمر عباس نے خصوصی شرکت کی جبکہ بلتستان بھر کے مشہور و معروف منقبت خوانوں اور شعرا شریک تھے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آغا محسن الموسوی نے کہا ہے کہ شب قدر اور شب برات میں اگر عبادات میں گزاریں تو قیامت کے دن اس شخص کے تمام مشکلات آسان ہوگا ۔ پہلے ادوار میں ان راتوں میں عبادتوں میں گزرے جاتے تھے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اب ان عبادتوں کو بھی ختم کرکے اسے میں جلسے میں بدل دیا ہے جلسہ ضرور ہونا چائیے مگر عبادت کے ساتھ ساتھ اگر جلسہ جلوس منعقد کیا جائے تو دنیا و آخرت دنوں میں کامیابی ہی کامیابی ملیں گے۔ مولا سجاد نے عزاداری اور دعاوں کے ذریعے سے اسلام کو پھیلایا ہے۔ ہوا میں فانوس اڑانے، چراغاں کرنے اور پٹاخے چھوڑنے کے بجائے ان پیسوں کو غریبوں پر خرچ کریں تو عباس راضی ہوں گے،۔ پوری عالم بشریت میں عباس جیسا بہادر کوئی ہستی نہیں، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین شیخ جواد حافظی نے کہا ہے کہ شگر تمام نعمتوں سے مالا مال ہے اگر کسی چیز کی کمی ہے تو صرف اور صرف شعور اور علم کی کمی ہے اس وقت دیکھا جائے تو یتم خانوں میں سب سے زیادہ شگر کے یتیم ،غریبوں کی تعداد میں شگر پہلے نمبر پر ہے اس کی اصل وجہ تعلیم کی کمی ہے انہوں نے کہا کہ ثقافتی یلغار نے ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑا ہے ہمیں چائیے کہ بلتی ثقافت کی حفاظت کرئے ایسا نہ ہو کہ اغیار کے ثقافت ہم پر حاوی ہوجائیں جو آج کل دیکھنے میں مل رہا ہے انہوں نے کہا کہ حضرت عباس لیڈر شپ کے سائے متحد ہوکر حق کے لئے ڈٹ جانے کا درس دیتا ہے ۔ہمیں ریلی ، چراغاں شور وغل کا مقابلہ کرنے کے بجائے تعلیمی میدان میں مقابلہ کرنا ہوگا اس موقع پر خطاب کرتے ہوےسید قمر عباس نے کہا کہ حضرت عباس نے لوگوں کو ہمیشہ زیر کیا کبھی زیر نہئٓں ہوئے ، دروازہ حسین کو عباس کہتے ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوے آغا محمد علی شاہ نے کہا ہمیں خالصہ سرکار کی فکر نہ کرنے کے بجائے اپنے جوانوں کی فکرکرنا ہوگا کونکہ محافل ممبر کا حق ادا نہ ہونے کی وجہ سے آج جوان ہندو پنڈٹ کو اپنا آئیڈءیل سمجھنے لگا ہے ۔لہذا ہمیں ہوش سے کام۔لینے کی ضرورت ہے۔ محفل سے خطاب کرتے ہوئے شیخ مبارک عارفی نے کہا ہے کہ اہالیان شگر کے نصیحت یا وصیت سمجھو
شرٹ کٹ امیر ہونے کا خواب کو چھوڑنا ہوگا ۔ سر زمین بلتستان میں ڈبل شاہ سرگرم ہوگئے ہیں ۔سودی کاروبار کرنے والے دنیا دین اور غیرت کا سودا کیے بغیر ایک رات میں کروڑ پتی نہیں بن۔سکتا ۔ ڈی سی شگر کی جانب سے انتقالات منسوخ کررہے ہیں ۔یہ غریبوں کے ساتھ ظلم کے سوا کچھ نہیں ۔ دفتر میں انتقالات منسوخ کرتے رہیں ۔ میدان میں آکر تو عوام دیکھیں گے ۔یہ زمینں ہمارے اباو اجداد کے ہیں ۔ایلمنڑی بورڈ کے نتائج کے بعد سر شرم سے جھک گیا ہے ۔ سابق اور موجودہ وزیر تعلیم کے دعوے بھی ہوائی ثابت ہوئے ۔ ان کے اصلاحات ہمیں ابھی سمجھ سے باہر ہے ۔ انتظامیہ سے گزارش ہے کہ وہ اساتذہ کا قبلہ درست کرے ۔ سرکاری اساتذہ کے بچوں کو پرائیوٹ سکولوں میں داخلے پر پابند عائد کیا جائے۔ شیخ بشیر بہشتی نے کہا کہ چراغاں ضروری ہے ۔ چراغان جشن کا حصہ ہے ۔ چراغان کے ساتھ ساتھ غریبوں کا بھی خیال رکھا جائے۔ نعرے عبادت ہے ۔اس میں اجر و ثواب ہے ۔ خلوص کے ساتھ ایک بار یا علی کہنا چھ مہینے کے نماز شب پر بھاری ہے ۔ حب علی کے بغیر عبادت بت پرستی ہے ۔ غیرت ۔شجاعت اور فرمان برداری کے پیکر کو عباس کہا جاتا ہے ۔
urdu news, birth anniversary of the blessed emperor Hazrat Abbas Alamdar