پی ٹی آئی کے آزادی مارچ پر حملے کے خلاف کوئٹہ میں احتجاج
ی ٹی آئی کے آزادی مارچ پر حملے کے خلاف کوئٹہ میں احتجاج
کوئٹہ: سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو 22 افراد کا قاتل قرار دیتے ہوئے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔ کوئٹہ میں ایک احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ امپورٹڈ حکومت اس کی ذمہ دار ہے۔ سوری نے بتایا کہ پی ٹی آئی کارکنوں کا قافلہ اتوار کو کوئٹہ سے آزادی مارچ کے لیے روانہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہیں اور درآمد شدہ حکومت نے اس لائن کو عبور کیا ہے۔ خوش قسمتی سے، ہمارا قائد محفوظ ہے اور ہم اپنے مقصد کے حصول کے لیے حقی آزادی مارچ جاری رکھیں گے۔ پی ٹی آئی کے حامیوں نے قاتلانہ حملے کے خلاف بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے۔ کوئٹہ میں ریلی نکالی گئی جو شہر کی مختلف سڑکوں سے گزرتی ہوئی مرکزی منان چوک پر ایک بڑے مظاہرے میں تبدیل ہو گئی۔
ہم قاتلوں کی جلد از جلد گرفتاری چاہتے ہیں،‘‘ سوری نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ مظاہرین نے مرکزی منان چوک کوئٹہ کو بلاک کر دیا۔ انہوں نے سابق وزیراعظم کو سیکیورٹی فراہم کرنے میں ناکامی پر وفاقی حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ پی ٹی آئی کے مقامی رہنما نور خان خلجی نے کہا کہ پی ٹی آئی کسی کے سامنے نہیں جھکے گی اور اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ پارٹی لیڈروں نے حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ یہ ایک درآمد شدہ حکومت ہے جو باہر کے لوگوں نے مسلط کی ہے۔