پی ٹی آئی رہنما کی جیل ٹرائل کیخلاف درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے سماعت کے لیے مقرر کر دیا
پی ٹی آئی رہنما کی جیل ٹرائل کیخلاف درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے سماعت کے لیے مقرر کر دیا
لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما اعجاز چودھری کی جیل ٹرائل کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کیلئے مقرر کردیا۔لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے جاری کردہ آرڈر کے مطابق، اس درخواست کی سماعت 25 اپریل کو ہوگی، جس میں جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کی جائے گی۔
درخواستگزار کا دعویٰ ہے کہ جناح ہاؤس کے باہر گاڑیوں کے جلانے کے مقدمے کا جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، جو قانون کے خلاف ہے۔ ان کی درخواست میں فیئر ٹرائل کا حق دینے کی اپیل کی گئی ہے، اور انہیں چاہیے کہ عدالت جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے کر اوپن کورٹ میں ٹرائل کرنے کا حکم دے۔پی ٹی آئی رہنما اعجاز چودھری نے کہا کہ یہ درخواست قانون کی رو سے موافق ہے، اور وہ امید کرتے ہیں کہ عدالت ان کی درخواست پر فیصلہ کرے گی۔
اس درخواست کو سمجھنے کیلئے ہمیں یہ سمجھنا ضروری ہے کہ جیل ٹرائل کیا ہوتا ہے؟ جیل ٹرائل ایک قانونی عمل ہوتا ہے جس میں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا جاتا ہے تاکہ ان کے خلاف الزام لگایا جا سکے۔پی ٹی آئی رہنما کی درخواست کے مطابق، جناح ہاؤس کے باہر گاڑیوں کے جلانے کے مقدموں کا جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، جو کہ قانون کے منافی ہے۔اس طرح کی پریشانیوں سے بچنے کیلئے، اعجاز چودھری کا کہنا ہے کہ عدالت ان کی درخواست پر غور کرے اور ان کے حق میں فیصلہ کرے۔
لاہور ہائیکورٹ نے اس درخواست پر سماعت کیلئے 25 اپریل کو مقرر کیا ہے، اور دو رکنی بینچ جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں درخواست کی سماعت ہوگی۔
ایسے معاملات میں عدالت کا فیصلہ بہت اہم ہوتا ہے، اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنا عدالت کا فرض ہوتا ہے۔ اسی لئے، ہم سب کو امید ہے کہ لاہور ہائیکورٹ عدالتی فیصلہ عدلیہ کے روشن مشورے اور قوانین کے مطابق کرے گا۔
urdu news, The Lahore High Court has fixed a hearing on the PTI leader’s petition against the jail trial