ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرامز پر امریکی پابندیاں امریکہ کا نیا اقدام
ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرامز پر امریکی پابندیاں امریکہ کا نیا اقدام
امریکی حکومت نے اسرائیل کے خلاف حملے کے بعد ایران کی طرف سے متعلقہ تشویشناک ترسیلات کے بعد ایک نیا قدم اٹھایا۔ امریکی مشیر برائے قومی سلامتی جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ امریکا نے ایران کے خلاف اپنے پابندیوں کو مزید بڑھا کر ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرامز پر نئی پابندیاں لگا دی ہیں، بیان کے مطابق امریکا کے اتحادی اور شراکت دار بھی اس قسم کے اقدامات کریں گے۔اسکا مقصد ایران کی عسکری طاقت کو محدود کرنا ہے اور ان پر دباؤ بنا رکھنا ہے۔ امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے بھی اس بات کی وضاحت کی کہ امریکا ایران کے معاشی دباؤ بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے۔یہ بات غلط ہے کہ ایران نے اسرائیل پر حملے کی وارننگ پہلے دی تھی، ایران سے حملے کا پیغام ملا تھا لیکن کوئی وقت، ہدف یا ردعمل کی نوعیت شامل نہیں تھی۔ایسی پابندیوں کے لگانے سے امریکی حکومت ایران کو دباؤ میں رکھنا چاہتی ہے۔ ایران کی حکومت نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو باریک کرنے کیلئے ہر قسم کی سیاسی، فرضی اور عسکری دباؤ کا استعمال کیا ہے۔ امریکی حکومت کا یہ قدم بھی اسی مواقع پر بنایا گیا ہے تاکہ ایران کو اپنے میزائل اور ڈرون پروگرامز پر کنٹرول رکھنے کیلئے ایک سخت پیغام ملا۔
بیان کے مطابق، امریکی حکومت نے امید جاتی کہ ان کے اتحادی بھی اس قسم کے اقدامات کریں گے۔امریکی حکومت کی یہ کوشش ایران کو اس کے عسکری قدرت کو کمزور کرنے کیلئے معاشی دباؤ میں ڈالنے کے لیے اہم ہے۔ اس قدم سے امریکی حکومت نے اپنی مختلف شراکت داروں کو بھی اس معاشی دباؤ کے تحت جانبداری کرنے کیلئے تحریک دی ہے۔
یہ حملہ معاشی دباؤ بڑھانے کی ایک اور مثال ہے جو امریکی حکومت نے اختیار کی ہے۔
اس سلسلے میں امریکی حکومت نے پہلے بھی مختلف طریقوں سے ایران کے خلاف اقدامات اٹھائے ہیں جو اس کے میزائل اور ڈرون پروگرامز کو روکنے کیلئے تھے۔ اسی طرح امریکی حکومت نے ایران کے عسکری اقدامات کو روکنے کیلئے اقدامات اٹھائے ہیں تاکہ ایران کی سیاست میں تبدیلی آ سکے۔
شگر گورنمنٹ بوائز ہائی سکول وزیرپور میں ایس ایم سی کا اجلاس،ا سکول کی بہتری کے لیے لائحہ عمل طے
نوکری 2024، ڈیٹا کللیکٹر کی نوکری کا موقع
urdu news, US sanctions on Iran’s missile and drone programs are a new step by the US