اسکردو ، سیشن کورٹ سامنے فائرنگ سے دو افراد زخمی، فائرنگ کی اہم تفصلات سامنے آگئے
رپورٹ، 5 سی این نیوز
جب عدالتوں سے انصاف کی کرن مدھم پڑنے لگتی ہے تو مظلوم دلوں میں اندھیرا اتر آتا ہے۔ اور جب صبر کا دامن ہاتھ سے چھوٹ جائے تو فیصلے عدالتوں میں نہیں بلکہ سڑکوں اور چوراہوں پر ہونے لگتے ہیں۔ یہ یقیناً غلط ہے، مگر جس کے دل پر پہاڑ جیسے غم گزر رہے ہوں، اُس کی کیفیت کو الفاظ میں ڈھالنا بھی ممکن نہیں۔ سیشن کورٹ سکردو کے باہر ایک ایسا ہی دلخراش منظر سامنے آیا۔ ایک بیٹے نے اپنی ماں کے قتل کے ملزمان پر فائرنگ کر دی۔ گولیوں کی زد میں آکر ایک ملزم اور اُس کا چچا زخمی ہو کر گر پڑے۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے فائر کرنے والے کو گرفتار کر لیا۔
یہ واقعہ محض ایک سانحہ نہیں، بلکہ ہمارے عدالتی نظام کے ماتھے پر سوالیہ نشان ہے۔ انصاف میں تاخیر، انصاف کے انکار کے مترادف ہے۔ جب فیصلے برسوں کی مسافت طے کریں تو دلوں میں صبر کے چراغ بجھنے لگتے ہیں، اور لوگ خود فیصلے کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
ہم اپنے معزز عدلیہ سے یہی عرض کرتے ہیں کہ فیصلوں میں تاخیر کو کم کیا جائے، ورنہ یہ قوم اپنی عدالتیں خود لگانے لگے گی، اور یہ کسی بھی معاشرے کے لیے سب سے بڑی شکست ہے۔
urdu news, skardu firing incident
