بچوں سے زیادتی کے مقدمات کے فوری فیصلے کے لیے چائلڈ کورٹس کے قیام کا بل منظور
بچوں سے زیادتی کے مقدمات کے فوری فیصلے کے لیے چائلڈ کورٹس کے قیام کا بل منظور
رپورٹ، 5 سی این نیوز
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بچوں سے زیادتی کے مقدمات میں فوری انصاف کی فراہمی کے لیے چائلڈ کورٹس کے قیام کا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا۔
اسلام آباد میں قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی سیدہ نوشین افتخار نے بل پیش کیا۔ بل میں ضابطہ فوجداری میں ترمیم کی تجویز دی گئی ہے تاکہ بچوں کے ریپ اور زیادتی کے مقدمات کے لیے خصوصی چائلڈ کورٹس قائم کی جا سکیں۔
بل کے اہم نکات:
– زیادتی کا شکار بچوں کے بیانات خصوصی طور پر سازگار ماحول میں لیے جائیں گے۔
– مجسٹریٹ کی نگرانی میں ماہر نفسیات کی موجودگی کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔
– مقدمات کے فیصلے 6 ماہ کے اندر کرنے کی شرط عائد کی گئی ہے تاکہ انصاف میں تاخیر نہ ہو۔
سیدہ نوشین افتخار نے کہا کہ اس وقت بچوں سے زیادتی کے مقدمات میں سزا کی شرح انتہائی کم ہے، جس کی وجہ سے ایسے جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے۔
زرتاج گل کا مؤقف
اجلاس میں تحریک انصاف کی رکن زرتاج گل نے کہا کہ بچوں کے تحفظ کے لیے قوانین پہلے سے موجود ہیں، تاہم ان پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
وزارت قانون کی مخالفت
وزارت قانون کے نمائندے جام اسلم نے بل کی مخالفت کی تاہم کمیٹی نے اتفاق رائے سے بل منظور کر لیا۔
کمیٹی کے اراکین نے بل کو بچوں کے تحفظ کی سمت ایک اہم قدم قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ اس سے معاشرے میں بچوں سے زیادتی کے واقعات میں کمی آئے گی۔
URDU NEWS
شگر حسینی چوک پر پارہ چنار کے عوام کیساتھ اظہار ہمدردی اور پارہ چنار کی محاصرے کیخلاف جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان ، دھرنے کے آخری روز شہداء پارہ چنار کیلئے شمع روشن کی گئی