اسلام آباد: مدارس کو وزارت تعلیم سے منسلک کرنے کے 2019 معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں
اسلام آباد: مدارس کو وزارت تعلیم سے منسلک کرنے کے 2019 معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں
رپورٹ، 5 سی این نیوز
اتحاد تنظیمات مدارس اور حکومت کے درمیان اگست 2019 میں طے پانے والے معاہدے کی تفصیلات منظرعام پر آ گئیں۔ یہ معاہدہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی سربراہی میں کیا گیا تھا، جس کا مقصد دینی مدارس کو تعلیمی نظام میں شامل کرنا اور ان کی رجسٹریشن کو یقینی بنانا تھا۔
معاہدے کی اہم شقیں
1. وزارت تعلیم سے منسلک ہونا:
تمام دینی مدارس کو وزارت تعلیم کے ساتھ رجسٹریشن کروانے کا پابند کیا گیا۔
2. مدارس کی رجسٹریشن:
– وزارت تعلیم کو مدارس کے اعداد و شمار جمع کرنے کی واحد مجاز اتھارٹی قرار دیا گیا۔
– رجسٹریشن نہ کروانے والے مدارس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
– قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر رجسٹریشن منسوخ کرنے کا اختیار بھی دیا گیا۔
3. بینک اکاؤنٹس اور غیر ملکی طلبہ:
– مدارس کو بینکوں میں اکاؤنٹ کھولنے کا پابند کیا گیا۔
– غیر ملکی طلبہ کو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی گئی۔
4. یکساں نصاب:
– نصاب میں یکسانیت لانے کے لیے اہداف طے کیے گئے۔
– حکومت نے مالی امداد اور وسائل فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
شفقت محمود کا بیان
سابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے معاہدے پر بات کرتے ہوئے کہا:
– معاہدے کے لیے تفصیلی مذاکرات ہوئے، جن میں تمام مدارس کے سربراہان کے دستخط موجود تھے۔
– ان کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کے دوران تقریباً 18 ہزار مدارس کو رجسٹر کیا گیا۔
– اس معاہدے کو تعلیم کے شعبے میں ایک بڑی اصلاحات کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔
پس منظر
یہ معاہدہ دینی مدارس کو قومی تعلیمی دھارے میں شامل کرنے کی کوششوں کا حصہ تھا، جس کا مقصد مدارس کو جدید تعلیم کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا اور ان کے مالی معاملات کو شفاف بنانا تھا۔
حالیہ انکشافات کے بعد حکومت اور دینی حلقوں کے درمیان مزید مشاورت کی توقع کی جا رہی ہے۔ URDU NEWS
شگر ، ایجوکیشن فیلو پروگرام کا خاتمہ پسماندہ علاقوں کے سکولوں کے ساتھ ظلم ہے۔ فیصلہ واپس لیا جائے۔عمائدین برالدو شگ