اسلام آباد سپریم کورٹ میں آئینی بنچ کی وضاحت پر ججز میں ابہام، ٹیکس کیس کی سماعت ملتوی
اسلام آباد سپریم کورٹ میں آئینی بنچ کی وضاحت پر ججز میں ابہام، ٹیکس کیس کی سماعت ملتوی
رپورٹ، 5 سی این نیوز
سپریم کورٹ میں ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران آئینی بنچ کے قیام سے متعلق ابہام ایک بار پھر زیر بحث آیا، جس سے ججز میں قانونی معاملات پر کنفیوژن دیکھنے کو ملی۔
تین رکنی بنچ کی سربراہی جسٹس منصور علی شاہ نے کی جبکہ بنچ میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی شامل تھے۔ سماعت کے دوران جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ یہ کیس آئینی بنچ سنے گا، جبکہ موجودہ بنچ ریگولر ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ آئینی بنچ نہ ہونے کی صورت میں موجودہ بنچ کی حیثیت کیا ہوگی؟ کیا ریگولر بنچ آئینی نوعیت کے کیسز سن سکتا ہے؟ انہوں نے سوال کیا کہ اگر بنچ یہ فیصلہ خود کر بھی لے تو قانونی طور پر اس کی حیثیت کیا ہوگی۔
ججز نے وکلاء کی جانب سے معاونت نہ ملنے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا اور فیصلہ کیا کہ معاملے کی وضاحت تک کیس کو ملتوی کر دیا جائے۔ جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی ہی فیصلہ کرے گی کہ یہ کیس آئینی بنچ کے دائرہ کار میں آتا ہے یا ریگولر بنچ کے۔مزید سماعت کے لیے کیس کو غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے تاکہ آئینی بنچ کی وضاحت پر حتمی فیصلہ سامنے آئے۔ urdu news
ایک ادبی نشست علی اکبر ناطق کے ساتھ، راہی شگری
وزیراعظم اور سیاسی رہنماؤں کی کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت، متاثرین سے اظہارِ ہمدردی