لاہور پنجاب پولیس کا نجی کالج کی طالبہ کے معاملے پر تحقیقات کا دعویٰ، سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
لاہور: پنجاب پولیس کا نجی کالج کی طالبہ کے معاملے پر تحقیقات کا دعویٰ، سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
رپورٹ، 5 سی این نیوز
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے معاملے پر سوشل میڈیا پر پھیلنے والی غلط خبروں کے حوالے سے کہا ہے کہ اب تک کسی متاثرہ لڑکی یا شکایت کنندہ کی جانب سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ پولیس تحقیقات جاری ہیں، تاہم کالج انتظامیہ اور گارڈ سے بات کرنے پر کوئی قابل ذکر معلومات سامنے نہیں آئیں۔
فیصل کامران کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی خبروں میں بہت سی معلومات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات کے دوران لاہور کے سرکاری و نجی ہسپتالوں کو چیک کیا گیا، لیکن کسی متاثرہ لڑکی کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا۔ پولیس سوشل میڈیا پر پھیلنے والی ویڈیوز کی فارنزک جانچ بھی کر رہی ہے تاکہ حقائق کو سامنے لایا جا سکے۔
اس معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھی ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کا مقصد اس کیس میں پھیلنے والی غلط معلومات اور سازش کو بے نقاب کرنا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ اس معاملے میں غلط پروپیگنڈا پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ طلبہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور یہ مہم سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔
پنجاب گروپ آف کالجز کی انتظامیہ نے بھی اس حوالے سے اپنا مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ جن ویڈیوز میں ان کے طلبہ کے انٹرویوز دکھائے جا رہے ہیں، وہ درست نہیں ہیں اور زیادہ تر انٹرویو دینے والے طلبہ اس کالج کے نہیں ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ بغیر ثبوت کے ادارے کے خلاف کوئی بھی منفی پروپیگنڈا نہ کریں۔
ایف آئی اے سائبر کرائم سیل نے بھی اس کیس کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے، جو اس معاملے میں پھیلائی جانے والی غلط معلومات اور سوشل میڈیا پر ہونے والی سازشوں کا جائزہ لے گی۔پنجاب پولیس نے عوام سے بھی اس معاملے میں مدد کی اپیل کی ہے کہ اگر کسی کے پاس اس واقعے کے حوالے سے کوئی معلومات یا ثبوت موجود ہیں تو پولیس کو آگاہ کریں۔urdu-news-385