حماس کی قیادت کا قرارداد پر ردعمل، اسرائیل کو پابند کرنے کی مطالبہ
حماس کی قیادت کا قرارداد پر ردعمل، اسرائیل کو پابند کرنے کی مطالبہ
مقبوضہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں فوری جنگ بندی کی قرارداد کے منظور ہونے پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ حماس کی جانب سے انٹرنیشنل برادری کو اسرائیل کو قرارداد پر عملدرآمد کیلئے پابند کرنے کی مطالبہ کیا گیا ہے۔
حماس کے ترجمان باسم نعیم نے ایک انٹرویو میں کہا کہ قرارداد کو خوش آئند کیا گیا ہے، مگر اب دیکھنا ہوگا کہ بین الاقوامی برادری اسرائیل پر کس طرح زور ڈالتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل قرارداد کے فوری عملدرآمد کی تنازع کی صورت میں ہم ان کو پابند کرنے کیلئے بین الاقوامی برادری سے مدد مانگیں گے۔
باسم نعیم نے اسرائیل کی جانب سے ییرغمالیوں کی بات کی جاتی ہے، جس میں ان 7 ہزار سے زائد فلسطینیوں کا ذکر نہیں ہوتا جو اسرائیل کی قید میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ان 7 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو اغوا کیا ہوا ہے اور ہم ان سب کو یرغمالی تصور کرتے ہیں، اگر یرغمالیوں کی رہائی کی بات ہوتی ہے تو اسے دونوں جانب لاگو کرنا ہوگا۔
فوری جنگ بندی کی قرارداد سلامتی کونسل کے تعداد میں 10 ممالک نے پیش کی۔ قرارداد کو پیش کرنے والے ممالک میں الجزائر، جاپان، ایکواڈور، سوئٹزرلینڈ، جنوبی کوریا، مالٹا اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ سلامتی کونسل کے15 ممبروں میں سے 14 نے قرارداد کی حمایت کی جب کہ امریکا نے ووٹنگ میں شرکت نہیں کی۔
قرارداد میں یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی اور غزہ میں بلا رکاوٹ امداد کی رسائی شامل ہے۔ امریکی ممالک نے قرارداد میں مستقل جنگ بندی کے الفاظ کو طویل جنگ بندی میں تبدیل کرا دیا۔
پاکستان میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ اوگرا نے جولائی سے بڑھانے کا امکان ظاہر کر دیا
15 سالہ اسلام خلیلوف کی بہادری نے 100 سے زائد افراد کی جان بچائی
international-urdu-newshamas-leaderships-response-to-the-resolution-calling-for-binding-israel