انتخابات اور ہماری ذمہ داری ، کمیل شگری
گلگت بلتستان میں ہونے والے انتخابات ایک بار پھر عوام کو یہ موقع فراہم کر رہے ہیں کہ وہ اپنے مستقبل کے فیصلے خود کریں۔ انتخابات صرف نمائندوں کے انتخاب کا نام نہیں بلکہ یہ ایک اجتماعی ذمہ داری، قومی امانت اور جمہوری شعور کا عملی اظہار ہیں۔ اس مرحلے پر ہر فرد کا کردار نہایت اہم ہو جاتا ہے، کیونکہ ایک درست فیصلہ آنے والی نسلوں کی سمت متعین کر سکتا ہے۔
گلگت بلتستان ایک باصلاحیت، باوقار اور محبِ وطن خطہ ہے۔ یہاں کے عوام ہمیشہ شعور اور قربانی کی مثالیں قائم کرتے آئے ہیں۔ انتخابات کے موقع پر ہماری سب سے بڑی ذمہ داری یہ ہے کہ ہم ذاتی مفادات، برادری ، علاقائیت، مذہب، لسانیت اور وقتی نعروں سے بالاتر ہو کر ایسے نمائندوں کا انتخاب کریں جو تعلیم، صحت، روزگار، انفراسٹرکچر اور آئینی حقوق جیسے بنیادی مسائل کو سنجیدگی سے سمجھتے ہوں۔
اسمبلی میں عوامی نمائندے بنے، علاقے کے مسائل ومشکلات اور پریشانیوں پر آواز بلند کریں، عوام کی دکھ درد کو سمجھے اور حقیقی عوامی نمائندہ بنے
ووٹ ایک طاقت ہے اور اس طاقت کا درست استعمال ہی کامیاب جمہوریت کی ضمانت بنتا ہے۔ اگر ہم اپنے ووٹ کا فیصلہ جذبات، دباؤ ،پیسہ، لالچ یا ذاتی وابستگی کی بنیاد پر کریں گے تو اس کے نتائج بھی کمزور قیادت اور مایوس کن کارکردگی کی صورت میں سامنے آئیں گے۔ پھر وہی ہوگا جو کئی برسوں سے ہوتا ہوا چلا آرہا ہے، یعنی، ضمیر فروش، عوام کے حقوق سے نا واقف، مفاد پرست، انا پرست ٹولہ آئیں گے اور پانچ سال تک اپنی من مانی کر رہیں گے
ایک باشعور ووٹر وہی ہے جو امیدوار کے کردار، ماضی کی کارکردگی اور مستقبل کے وژن کو پرکھ کر فیصلہ کرے۔
انتخابات کے دوران امن، برداشت اور اخلاقی رویہ بھی ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر نفرت، انتشار اور الزام تراشی جمہوری اقدار کو نقصان پہنچاتی ہے۔ ہمیں یہ ثابت کرنا ہوگا کہ گلگت بلتستان کے عوام سیاسی طور پر بالغ اور جمہوری رویوں کے امین ہیں۔
اسی طرح شفاف اور منصفانہ انتخاب کے لیے ریاستی اداروں، الیکشن انتظامیہ، میڈیا اور عوام سب کو اپنا کردار ایمانداری سے ادا کرنا ہوگا۔ شفافیت ہی عوام کے اعتماد کو مضبوط کرتی ہے اور یہی اعتماد ایک مستحکم نظام کی بنیاد بنتا ہے۔
آخر میں یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ انتخابات صرف نمائندے چننے کا عمل نہیں بلکہ یہ خود احتسابی کا لمحہ بھی ہے۔ اگر ہم آج اپنی ذمہ داری کو سمجھ لیں اور ووٹ کو امانت جان کر استعمال کریں تو گلگت بلتستان ایک روشن، باوقار اور ترقی یافتہ مستقبل کی طرف گامزن ہو سکتا ہے۔ اب فیصلہ ہمارے ہاتھ میں ہے — ووٹ دیں شعور کے ساتھ شعور کے ساتھ۔
column in urdu, Elections and Our Responsibility
زبان کا محاسبہ اور ہمارا معاشرہ ، یاسر دانیال صابری
تالے کی اہمیت ، آمینہ یونس بلتستان
شگر اے پی ایل (اگے پہ فٹ سال لیگ) کا سنسنی خیز فائنل میچ اماچہ پولو گراؤنڈ میں کھیلا گیا،




