گلگت بلتستان کے سرکاری سکولوں کے بچوں پر مذید تجربات کا سلسلہ بند کیا جائے. نجف علی
رپورٹ 5 سی این نیوز
سرکاری سکولوں کے بچوں پر مذید تجربات کا سلسلہ بند کیا جائے. نجف علی
پچھلے سال نائنھ کلاس کا رزلٹ خراب آیا تو محکمہ تعلیم گلگت بلتستان نے عجلت میں کئی غیر ضروری فیصلے کئے
وزیر تعلیم نے کوئی اور فیصلہ کیا چیف سیکریٹری نے کوئی اور فیصلہ کیا پھر گیند وزیر اعلی کے کورٹ میں پہنچا تو تو انہوں نے چیف سیکریٹری کا فیصلہ برقرار رکھا اور عجلت میں پیپرز ری چیکینگ کے ساتھ دوبار امتحان لئے گئے مگر اس کا کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں پہنچا
سرکای سکولوں کی بد قسمتی یہ ہے کہ ان بچوں کا فیصلہ وہ حضرات کرتے ہے جن کے بچے پرائیوٹ سکولوں اور کالجوں میں تعلیم حاصل کرتے ہے
بلتستان کا موسمی حالات اور تہذیب و تمندن گلگت اور دیامر سے مختلف ہے
یہاں سخت سردی پڑتی ہے اس وقت روزانہ کی بنیاد پرسینکڑوں بچے سردی کی وجہ سے ہسپتالوں کا رخ کرتے ہے
بہت سارے سکول بغیر چھت کے ہے اور جن کے چھت ہے وہاں بھی ہیٹنگ کا کوئی نظام نہیں ہے
دسمبر کے مہینے میں سلترو میموش گلتری باشا کے غریب بچے کس طرح پیپر لکھ سکتا ہے
محکمہ تعلیم گلگت بلتستان اساتذہ کو سبق سکھانے کے چکر میں بلتستان کے طلبا و طالبات کے ذندگیوں سے کھیل رہے ہیں
ہم چیف سیکریٹری گلگت بلتستان اور سیکریٹری تعلیم گلگت بلتستان سے مطالبہ کرتے ہے کہ بلتستان کے سخت موسمی حالات کو مد نظر رکھتے ہو امتحانات سابق تاریخ یعنی پندرہ نومبر تا چار دسمبر لینے کی ہدایت دیا جائے
ساتھ ہی جب دیامر ریجن گلگت ریجن اور بلتستان ریجن کے لئے الگ الگ ناظم تعلیمات کام کر رہے ہیں تو گلگت میں ڈی جی کے نام سے ایک الگ دفتر کھول کر تمام فیصلے فرد واحد کو کرنے دینے کا سلسلہ بند کیا جائے
پورے پاکستان میں سیکریٹری یا ڈی جی ہوتا ہے
گلگت بلتستان واحد خطہ ہے جہاں اختیارات اور وسائل پر قبضہ بر قرار رکھنے کے لئے ڈی جی جیسے غیر قانونی اور غیر ضروری پوسٹ تخلیق کرکے ہفتوں کا کام مہینوں پر ڈالنے اور فرد واحد کو نوازنے کا روایت ڈالا گیا ہے
0



