کراچی ڈکیٹ کے سرغنہ کو سول لائن میں تعینات سی ٹی ڈی کے افسران نے مبینہ ملی بھگت سے ایک ملزم کو رہا کر دیا
کراچی ڈکیٹ کے سرغنہ کو سول لائن میں تعینات سی ٹی ڈی کے افسران نے مبینہ ملی بھگت سے ایک ملزم کو رہا کر دیا
کراچی: سی ٹی ڈی نے رشوت لینے والے اور قتل کرنے کے الزام میں پانچ رکنی ڈکیت کے سرغنہ کو رہا کر دیا۔ اس واقعہ میں ایک شہری کی موت کے بعد سی ٹی ڈی کی جانب سے فوری کارروائی کی گئی۔سی ٹی ڈی کے مطابق، گزشتہ ہفتے ایک چھاپے کے دوران، موچکو کے علاقے میں اسٹریٹ کرائم کی واردات کے دوران ایک شہری کو قتل کرنے والے ڈکیت صمد کو گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ، اس گروپ کے ایک اور ملزم الطاف بھی گرفتار کیا گیا۔
سول لائن میں تعینات سی ٹی ڈی کے افسران نے مبینہ ملی بھگت سے ایک ملزم کو رہا کر دیا، جبکہ الطاف نامی ملزم کی گرفتاری کی ویسے ہی کردی گئی ہے۔ اب الطاف کو سی آئی اے کراچی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ اسٹریٹ کرائم کی واردات کا مقدمہ 291/23 موچکو تھانے میں درج کیا گیا ہے۔
اس واقعہ کے بارے میں اہم تفصیلات کے مطابق، شہریوں کو سی ٹی ڈی کی جانب سے دی گئی رپورٹس کے مطابق، رشوت لینے والے اور قتل کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں ملزمین کے خلاف مقدمات درج کر کے ان کو قانون کی گرفت سے باز رکھا جائے گا۔
حکومتی اداروں کی جانب سے اس واقعہ کی تفصیلی تحقیقات کی جاری رہیں گی تاکہ قانون کے تحت ملزمین کو سخت سزائیں دی جا سکیں۔ ان اداروں کی طرف سے عوام کو اطمینان دلایا گیا ہے کہ قانون کی گرفت مضبوطی سے قائم رہے گی اور ملزمین کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔
ایسے واقعات معاشی اور سماجی بحرانات کا سبب بنتے ہیں، اس لئے ان کی روک تھام اہم ہے۔ سی ٹی ڈی کے کارروائیات اور حکومتی اداروں کی فعالیتیں اس معاملے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اس واقعہ کو اہم مثال سمجھا جاتا ہے کہ قانون کی گرفت سے بغیر کسی تشویش کے معاشرت میں امن اور امان قائم رہ سکتا ہے۔
Urdu news,CTD officers posted in the Civil Line released an accused in alleged collusion with the leader of the Karachi racket.