urdu news update, Independence Day of Gilgit-Baltistan 0

یکم نومبر یوم آزادی گلگت بلتستان ، آمینہ یونس، سکردو بلتستان
بڑی مشکل سے آزادی ملی ہے مگر آئین سے خالی ملی ہے۔یکم نومبر 1948 کو گلگت بلتستان سے تاج برطانیہ اور ڈوگرہ حکومت کا خاتمہ ہوا۔
زمین کا ایک خوبصورت خطہ، جہاں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ،دنیا کی بلند ترین سطح مرتفع ،اور دنیا کا دوسرا لمبا گلیشیر (غیر قطبین علاقوں میں ) پایا جاتا ہے ۔۔۔۔۔
اس علاقے کو لوگ گلگت بلتستان کے نام سے جانا جاتا ہے ۔اور یکم نومبر کو ہم لوگ یعنی اہل گلگت بلتستان اس خطے کی آزادی کا دن مناتے ہیں اور وہ بھی رسما ،یہ دن سال میں ایک بار ضرور آتا ہے ۔۔۔۔۔
آج بھی یکم نومبر ہے تو میں آزادی کی اس پر مسرت موقع پر اہل گلگت بلتستان کو مبارکباد دینا چاہتی ہوں، اس خطے اور اس میں بسنے والے لوگوں کو جو 76 سال سے محرومیوں کے ملبے تلے دفن ہیں ۔۔۔۔۔۔
میں آزاد ہوتے ہوئے بھی غلام بنے ان سیاستدانوں کو مبارکباد دینا چاہتی ہوں ،ان سیاستدانوں کو جو ابھی تک قومی اسمبلی میں اپنے آزاد خطے کے لیے ایک نشت حاصل کرنے میں بھی ناکام رہے ہیں ۔۔۔۔۔
میں ان دانشوروں اور لکھاریوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ،جنھوں نے کبھی اس خطے کی محرومیوں کو نہ قومی ٹیلی ویژن پر نشر کروا سکے اور نہ کسی اخبار میں چھپوا سکے،ان قانون دانوں کو جو پاکستان کی آرٹیکلز میں گلگت بلتستان کو صوبہ کے نام سے درج کروانے سے محروم رہے اور میں مبارکباد دینا چاہوں گی ان طالب علموں کو جو دنیا کے ہر کونے میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔
لیکن اپنے خطے کے لیے آواز اٹھانے تک کی رودار نہیں لکھ سکے اور بھلا میں یہ بات کیسے بھول سکتی ہوں کہ ،پاکستان کے صاحب اقتدار اور صاحب اختیار طبقے کو مبارکباد دینا ،جن کو یہ خطہ بڑی جدو جہد اور قربانیوں کے بعد تخفے میں دیا گیا تھا۔۔۔۔۔
اور اس خوبصورت خطے کا مستقبل ان کے ہاتھوں میں سونپ دیا گیا تھا ۔
ہاں یہ الگ بات ہے ۔کہ اب وہ علی الا علان اس کو اپنانے سے ڈرتے ہیں ۔۔۔اس کو اسمبلی میں نشت دلوانے سے ڈرتے ہیں ۔۔۔۔
اس خطے کے حق میں آواز اٹھانے سے ڈرتے ہیں ۔۔۔۔مگر کس سے؟ اور کیوں؟ یہ نہیں پتہ نہیں پتہ۔

Thank you for reading this post, don't forget to subscribe!

شگر ضلعی ٹریفک نظام میں بہتری، منشیات کی روک تھام، غیر قانونی گاڑیوں کے خلاف کارروائی اور چھومک پل پر پولیس چیک پوسٹ کے قیام کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا

عالمی شہرت یافتہ ننھے ولاگر محمد شیراز اور مسکان کی اپنے لوگوں سے دلی محبت، دانش میرزا تھلوی

عشق نے تپتے ہوئے صحرا کو وہ دوام بخشا جو قیامت تک توجہ کا مرکز بن گیا۔آمینہ یونس سکردو ،بلتسان

urdu news update, Independence Day of Gilgit-Baltistan

50% LikesVS
50% Dislikes

یکم نومبر یوم آزادی گلگت بلتستان ، آمینہ یونس، سکردو بلتستان

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں