پاکستان تحریک انصاف نے ائینی ترمیم کے اسمبلی سیشن سے بایئکاٹ کر دیا
پاکستان تحریک انصاف نے ائینی ترمیم کے اسمبلی سیشن سے بایئکاٹ کر دیا
رپورٹ، 5 سی این نیوز
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں (سینیٹ اور قومی اسمبلی) میں آئینی ترامیم کے لیے ووٹنگ کے عمل کا مکمل بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بیرسٹر گوہر کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے ایک انتہائی متنازعہ اور غیر شفاف ترمیمی عمل میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
ایک بیان کے مطابق پی ٹی آئی سینیٹ اور قومی اسمبلی دونوں میں آئینی ترامیم پر ووٹنگ کا مکمل بائیکاٹ کرے گی۔
پارٹی نے پی ٹی آئی کے کسی بھی ایسے ممبر کے خلاف بھرپور احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا جو ووٹنگ کے عمل میں حصہ لے کر پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کریں گے۔
سیاسی کمیٹی نے کہا کہ ایک گروہ جس نے عوام کے مینڈیٹ کو غصب کیا ہے اور انتخابی چوری میں مصروف ہے اس کے پاس آئین میں ترمیم کرنے کا کوئی اخلاقی، جمہوری یا آئینی جواز نہیں ہے۔
انہوں نے موجودہ حکومت پر تنقید کی کہ وہ ان ترامیم کے ذریعے لاقانونیت کی حالت مسلط کرنے اور جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ پی ٹی آئی نے شروع سے ہی ان متنازع ترامیم کی مخالفت کی ہے، انہیں ملک کے مستقبل کے لیے نقصان دہ سمجھتے ہوئے، اور وہ دونوں ایوانوں میں ووٹنگ کے عمل سے مکمل طور پر الگ ہو جائے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے ارکان پارلیمنٹ بانی عمران خان کی پارٹی پالیسی اور ہدایات پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔
پارٹی کارکنوں پر زور دیا گیا کہ وہ پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹنگ میں حصہ لینے والے کسی بھی ممبر کی رہائش گاہوں کے باہر پرامن احتجاج کریں۔ سیاسی کمیٹی نے باور کرایا کہ عمران خان کے وفادار اور آئینی ترامیم کے حوالے سے پارٹی پالیسی پر کاربند رہنے والے ظلم اور فسطائیت کے خلاف کھڑے ہو کر عوام کے دل جیتیں گے۔ پی ٹی آئی کو دھچکا کیونکہ اس کے دو سینیٹرز نے ترمیم کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
میڈیا نے ہفتہ کو یہاں رپورٹ کیا کہ پی ٹی آئی کے لیے ایک دھچکے میں، اس کے دو سینیٹرز نے 26ویں آئینی ترمیمی پیکج کی منظوری میں اتحادی حکومت کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
سینیٹر فیصل اور سینیٹر زرکا سینیٹ میں آئینی ترمیمی بل کے حق میں ووٹ دیں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر نے تصدیق کی ہے کہ سینیٹ میں ووٹنگ کے عمل میں دونوں سینیٹرز پارٹی کے خلاف جائیں گے۔
“ہم ان کے اس عمل کی مذمت کرتے ہیں۔ ووٹ کے لیے لوگوں کو چننا یہ جمہوریت نہیں ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے ارکان پارلیمنٹ کی کارروائی میں شامل ہوں گے اور ہمیں امید ہے کہ وہ حکومت کے خلاف پی ٹی آئی کا ساتھ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی نے پی ٹی آئی کی مشاورت سے آئینی بل پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوششوں پر مولانا فضل الرحمان کی تعریف کی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آئینی پیکج پر اتفاق رائے نہیں تھا، انہوں نے مزید کہا کہ ’پی ٹی آئی کو موصول ہونے والا مسودہ متفقہ آئینی پیکج نہیں تھا۔urdu news, PTI Boycott the constitutional amendment voting
سندھ اولمپک ایسوسی ایشن نے متوازی ہاکی ایسوسی ایشن پر 10 سال کی پابندی عائد کر دی