شگر میں ہفتہ وار ایورنس پروگرام کے دوران مقررین نے علاقے کے ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر اور عوامی اثاثوں پر قبضے کی کوششوں کے خلاف شدید تشویش کا اظہار
رپورٹ، 5 سی این نیوز
شگر میں ہفتہ وار ایورنس پروگرام کے دوران مقررین نے علاقے کے ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر اور عوامی اثاثوں پر قبضے کی کوششوں کے خلاف شدید تشویش کا اظہار کیا. پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے اخون ظہیر عباس شگری نے کہا کہ شگر کے نوجوان کھیل کود میں مصروف ہیں جبکہ ان کے حقوق دوسروں کے قبضے میں جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “شگر زندوں کا قبرستان بن چکا ہے کیونکہ عوام اپنے بنیادی حقوق سے غافل ہیں۔ انہوں نے خطاب میں کہا کہ چھومک ٹو کوتھنگ روڈ گزشتہ دس سالوں سے زیرِ التوا ہے جبکہ فیز ٹو بجلی گھر پر دو سال سے کام جاری ہے مگر تاحال مکمل نہیں ہو سکا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک جانب ریسٹ ہاؤس اور معدنی وسائل پر قبضے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جو عوامی مفادات کے منافی ہیں۔ ظہیر عباس شگری نے مطالبہ کیا کہ محکمہ برقیات فیز ٹو بجلی گھر کا کام فوری مکمل کرے اور یکم نومبر سے پہلے عوام کو بجلی فراہم کرے، ورنہ عوام احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ شگر ریسٹ ہاؤس عوامی اثاثہ ہے، اسے کسی بھی صورت میں نجی قبضے میں نہیں جانے دیا جائے گا۔ شگر کی خالصہ زمینیں اور معدنی وسائل عوامی ملکیت ہیں، ان پر قبضے کی کسی بھی کوشش کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔عوام سے اپیل ہے کہ وہ اپنے زمین، پہاڑ اور معدنیات کی حفاظت کے لیے متحد ہو کر آواز بلند کریں۔انہوں نے آخر میں کہا کہ اگر عوام نے اب بھی خاموشی اختیار کی تو آنے والی نسلیں اپنے ہی وسائل سے محروم رہ جائیں گی۔
urdu news, gilgit baltistan news




