شگر، گلگت بلتستان ایک متنازعہ علاقہ ہے جو اب تک پاکستان کا ائینی حصہ نہیں ہے علمائے امامیہ شگر
شگر، گلگت بلتستان ایک متنازعہ علاقہ ہے جو اب تک پاکستان کا ائینی حصہ نہیں ہے علمائے امامیہ شگر
5 سی این نیوز ویب
شگر علماۓ امامیہ شگر نے گندم سبسڈی کی خاتمے کو گلگت بلتستان کے عوام کے منہ نے نوالہ چھیننے کی مترادف قرار دیتے ہوئے مخالفت کا اعلان کردیا۔ علمائے امامیہ کی آفس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق گلگت بلتستان ایک متنازعہ علاقہ ہے جو اب تک پاکستان کا ائینی حصہ نہیں ہے حکومت پاکستان بین الاقوامی قوانین کے مطابق یہاں کے باسیوں کو مختلف اشیاۓ خورد ونوش پر سبسڈی دینے کا پابند ہے مگر ریاست پاکستان نے گلگت بلتستان میں دیے گئے مختلف اشیاء پر سے سبسڈی ختم کرتے کرتے اب صرف گندم پر ہی سبسڈی دی جاتی ہے جو کسی بھی متنازعہ علاقوں میں دیئے جانے والے سبسڈیز کے مقابلے میں عشر عشیر بھی نہیں بنتے ہیں مگر حالیہ مہینے میں گندم ٹارگیٹڈ سبسڈی متعا رف کرانے کی حکومتی کوشش کی وجہ سے عوام میں سخت تشویش پائی جاتی ہے جبکہ کارگل و لداخ میں ہندوستان کی ریاست کی جانب سے اپنے متنازعہ علاقے کے عوام کو مختلف اشیائے خورد و نوش پر اب بھی سبسڈی جاری ہے ۔ریاست پاکستان اپنے دیگر صوبوں میں سالانہ کھربوں کی سبسڈی دیتی ہیں تو گلگت بلتستان میں چند ارب سالانہ خرچ کرنے میں کیوں کتراتی ہے ؟ حکومتی اس فیصلے کے خلاف علمائے امامیہ شگر انجمن تاجران گلگت بلتستان و انجمن امامیہ بلتستان کی عوامی تحریک و احتجاج کی بھر پور حمایت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد اس فیصلے کو واپس لیں ورنہ سخت عوامی رد عمل کا سامنا کرنا ہوگا
Urdu news, Gilgit-Baltistan is a disputed area which is still not a legal part of Pakistan