اسکردو میں جعلی کرنسی کے کیس میں پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے تینوں کے ریمانڈ کے حوالے سے الگ الگ احکامات جاری کیے ہیں۔
رپورٹ. 5 سی این نیوز
تفصیلات کے مطابق علی محمد ولد اسماعیل ساکن الچوڑی، شگر کو عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ علی محمد کے خلاف جعلی کرنسی کے استعمال اور رکھنے کے شواہد ملنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
راجہ محمد علی شاہ ساکن گمبہ، سکردو کو عدالت نے 22 ستمبر تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق، محمد علی شاہ سے مزید تفتیش جاری ہے تاکہ جعلی نوٹوں کے نیٹ ورک کے دیگر سہولت کاروں تک پہنچا جا سکے۔
وزیر علی ساکن روندو کو عدالت نے 24 ستمبر تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وزیر علی سے ابتدائی تفتیش میں اہم شواہد ملے ہیں جن کی روشنی میں مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ ایک منظم نیٹ ورک کی جانب اشارہ کرتا ہے جو جعلی کرنسی کو مختلف علاقوں میں پھیلا رہا ہے۔ تفتیشی ٹیم اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ آیا یہ نیٹ ورک مقامی سطح پر سرگرم ہے یا ان کے پیچھے کسی اور کا ہاتھ۔
عوامی حلقوں نے پولیس اور عدلیہ کے بروقت اقدامات کو سراہتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے تاکہ علاقے میں جعلی کرنسی کا دھندہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو سکے۔
urdu news, fake currency case in Skardu and
دن بھر کی اہم خبروںکی لنک ملاحظہ فرمائیں
اتحاد، مفاد و ایمان ایک فکری تجزیہ، ایس ایم مرموی