جشن ولادت باسعادت ہمشکل پیغمبر ص حضرت شہزادہ علی اکبر عزاء خانہ زہراء شوپہ میں مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا.
جشن ولادت باسعادت ہمشکل پیغمبر ص حضرت شہزادہ علی اکبر عزاء خانہ زہراء شوپہ میں مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا.
رپورٹ عمران شگری 5 سی این نیوز شگر
شگر جشن ولادت باسعادت ہمشکل پیغمبر ص حضرت شہزادہ علی اکبر عزاء خانہ زہراء شوپہ میں مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ جشن میں سیاسی و سماجی شخصیات ، نامور علماء و منقبت خوانوں اور عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔
جشن سے خطاب کرتے ہوئے علماء کرام کا کہنا تھا کہ
آغا مظاہر الموسوی حسین ابادی
انسان کسے کہتے ہیں ؟
ہاتھ پاؤں سر یہ سب اعضاء و جوارح ہو گئے انسان کہاں ہے
یہ سب چیزیں مل جائیں گے مگر انسان کا ڈھونڈونا مشکل ہے ۔۔
انسان ایک سوچ کا نام ہے سوچ بڑا ہے تو انسان بڑا ہے سوچ چھوٹا تو انسان چھوٹا ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے ہم بڑے ہو جائیں مکان چھوٹا ہو اس سے فرق نہیں پڑتا ۔
بڑا آدمی بڑے عہدے بڑا گھر کی ضروت نہیں بلکہ انسان کے کردار کا بڑا ہونا ہی انسان کو بڑا بناتا ہے
آغا محسن الموسوی
دنیا میں ایک تحقیق ہوئی کہ دنیا سب سے زیادہ نام کس کا لیا جاتا سب سے زیادہ کس کے نام خرچہ کیا جاتا ہے اور نام تھا نام حسین ابن علی تھا۔ آج ہم اس حسین کے نور نظر اکبر کے ولات کا جشن مانا رہے ہیں جو سیرت و صورت میں محمد مصطفیٰ جیسا اور ہیبت شجاعت میں شیر خدا جیسا ہے۔
ہم علی اکبر کے پیروکار ہیں ہمیں حق کے ساتھ اور حق کا پرچار کرنا ہو گا۔علی اکبر نے دین حق کی سر بلندی کےلیے اپنے جان قربان کی۔
شیخ سرور میر
علی اکبر وہ ہستی ہے جس کے بارے میں ان کے سخت سے سخت دشمن معاویہ نے کہا کہ اس مسند کےلیے سب سے زیادہ لائق کون کے تو سب نے کہا آپ ہے تو معاویہ نے کہا یہ سب سے بڑا ظلم ہے اس مسند کےلیے سب سے زیادہ اہل حسین کا بیٹا علی اکبر ہے۔
خدا نے حضرت عباس مولا حسین کے مدد کےلیے عطا کیا ہے اور علی اکبر کو اسلیے عطاء کیا تاکہ بعد از رسول ص کوئی ہدایت پائے اور اور رسول ص کو دیکھنے کی مشتاق ہو تو صورت علی اکبر دیکھے۔
سیرت علی اکبر علیہ پر عمل کرنے کی ضرورت اگر اس جلسے کے بعد اگر ہم میں کل سے تبدیلی نہیں آئے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں۔
آغا قمر عباس الحسینی صدر جلسہ
اگر کوئی دین بے دین مسلمان نکل جائے تو پروگار کو کوئی فرق نہیں پڑتا ۔۔خدا کو شناختی کارڈ اور نام نہاد مسلمان کی ضرورت نہیں کردار علی اکبر جیسے مسلمانوں کی ضروت ہے۔
مسلمان وہ جو لاکھوں کے مجمع میں بھی منفرد نظر آئے اس کے اندر کرادر معصوم نظر آئے۔
اسلیے علامہ محمد اقبال نے کہا تھا
مجھے مغرب کے لوگوں میں اسلامیات نظر آیا وہ حق و باطل تمیز کرتے ہیں وہ دھوکہ اور فراڈ نہیں کرتے۔
مگر برصغیر میں یہاں اسلام کا شور بہت ہے مگر کردار میں دور دور تک کوئی اسلام نظر نہیں آیا۔
ہم دنیا میں ایک ہی کردار و رفتار زندہ رکھ سکتے ہیں اور وہ ہے کرادر شہزادہ علی اکبر علیہ۔
ہمارے کرادر اور سیرت بتائے ہم کس کے ماننے والے ہیں
جوانوں اپنے اندر کرادر علی اکبر پیدا کریں۔ زمانے کا بھاگ ڈور ان جوانوں کے ہاتھوں میں ہوتا ہے جو کردار علی اکبر پر عمل کرتے ہیں۔
علی اکبر کے کرادر ایک اسی سالہ بزرگ میں ہی کیوں نہ ہو وہی حقیقی و انقلابی جوان ہے ۔
علی اکبر کے ایک جملے نے کربلا کے تحریک میں روح بھونک دی اکبر نے کہا بابا کیا فرق پڑتا ہے دین حق کی سر بلندی کےلیے موت اکبر پہ گر پڑے یا اکبر موت پہ ہر صورت میں قبول ہے۔
Urdu news, birth celebration Hazrat Ali Akbar A.S