تحریک اسلامی کے زیر اہتمام ا عظمت قرآن وعزادای کانفرنس
تحریک اسلامی کے زیر اہتمام ا عظمت قرآن وعزادای کانفرنس
Urdu news,
اسلامی تحریک پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیر اہتمام عظمت قرآن وعزاداری کانفرنس منعقد کیا گیا۔ کانفرنس میں نامور علماے کرام (اٸمہ جمعہ وجماعات،مدارس کے مدرسین) خطباء کرام،ماتمی انجمنوں کے سربراہان و اراکین
معززین وسرکردہ گان قوم وملت،صحافی برادری،کاروباری طبقے کے شخصیات سمیت ہر شعبہ زندگی سے وابستہ شخصیات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ Urdu news,
کانفرنس میں سویڈن میں آزادی اظہار راے کو بنیاد بنا کر عالم اسلام کی سب سے بڑی قدر مشترک ، داٸمی دستور الہی، سرکار ختمی مرتبت پر نازل ہونے والی آخری شریعت اور سرچشمہ ہدایت قرآن مجید کے توہین کی شدید مذمت کی گٸی۔ اور تقاضہ کیا گیا عالمی ادارے آٸندہ اس قسم کی حرکتوں کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھاے۔ Urdu news,
کانفرنس سے خطاب میں مقررین نے کہا عزاداری سید الشہداء علیہ السلام سنت معصومین ہے ،فرزند رسول اکرم (ص) کا غم منانا اور عزاداری سید الشہداء کے وسیلے سے قرآن فہمی اور معارف اسلامی سے آگاہی تقاضاے محراب ومنبر ہونی چاہیے۔ اور عزاداری سید الشہداء جو کہ نکتہ اتحاد امت ومکتب ہیں اس کے اجتماعی پہلوں کوفوکس کیا جاے اور ہر قسم کی اندیشوں سے دور رہے جس سے اس عالمگیر پلیٹ فارم کی روح متاثر ہو۔ جس طرح سید الشہدا نے فرمایا کہ میں اصلاح امت کے لیے نکلا ہوں عزاداری کے اہداف ومقاصد بھی اصلاح امت ہے۔سرکار سید الشہدا نے عظیم اصول کاخط کھینچا ہے وہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔ سامنے والا کتنا بڑا ہو کتنی شان وشوکت کے مالک ہی کیوں نہ ہو اعلاے کلمہ حق اور تقاضاے قربانی ہو تو کسی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہ کرنا نہضت عاشورا کے اہم ترین پیغام ہے Urdu news,
علماے اعلام نے مزید کہا کہ وطن عزیز میں عزاداری سید الہشداء ہماری شہری آزادی ہے جسے کوٸی قانون روک نہیں سکتا۔ جس نے عزاداری کے سامنے کوٸی رکاوٹ کھڑی کی گویا اس نے تشیع کا راستہ روکا۔ لہذا قاٸد محترم علامہ سید ساجد علی نقوی دام عزہ کا بھی یہی فرمان ہے کہ ”عزاداری سید الشہداء پر کسی قسم کی قدعن قبول نہیں ہے“ لہذا حکومت عزاداری کے راہ میں کوٸی اور کسی قسم کی رکاوٹ کھڑی کرنے سے باز رہے۔ بلکہ عزاداروں کوسہولیات دیں۔
کانفرنس میں مقررین نے عزاداری سید الشہداء کے انعقادکے سلسلے میں جس جس نے جہاں جہاں قربانیاں دی انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔خصوصا نماٸندہ ولی فقیہ وقاٸد ملت جعفریہ پاکستان حضرت علامہ سید ساجد علی نقوی دام ظلہ اور قومی ملی پلیٹ فارم کے مُلک گیر طویل قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ Urdu news,
مقررین نے مراسم عزاداری میں مستند روایات اور مستند کتابوں سے استفادے پر ذور دیا گیا اور بلتی رثاٸی ادب کے کے مستند شعرا کے پُر تاثیر ادبی ذخاٸر سے استفادے کی تاکید کی گٸی۔اور پرجوش مقرر سے زیادہ ایک پُر مغز مبلغ بننا خطبا کرام کے لیے ضروری ہے تاکہ پیغام عاشورا کے پہلوں کا زیادہ احاطہ ہوسکے۔
اس عظیم الشان کانفرنس سے سربراہ رابطہ کمیٹی اسلامی تحریک گلگت بلتستان علامہ شیخ میرزا علی ،صدر انجمن امامیہ علامہ آغا سید باقرالحسینی ، نامور خطیب علامہ شیخ جواد حافظی ،علامہ شیخ زاہد حسین ذاہدی ،علامہ شیخ علی طاہری،علامہ شیخ محمد رضا بہشتی نے خطاب کیے۔ علامہ سید حسن فلسفی نے قاٸد ملت جعفریہ کا پیغام پڑھ کر سنایاجبکہ علامہ شیخ احمد حسین ترابی نے قرارداد پیش کی۔ مشہور نوحہ خواں محمد یعقوب بلتستانی اور مشہور منقبت خواں اور نوحہ خواں محمد حسین آزاد نے سلام عقیدت پیش کیے بلبل بلتستان مشہور مدح خواں بزرگ زاکر اہل بیت آغا سید علی رضوی نے بلتی زبان میں مسحور کن انداز سے قصدہ پڑھ کر شرکاے کانفرنس کو محظوظ کیا اس پروقار تقریب کی نظامت ایڈوکیٹ محمد شبیر حافظی نے انجام دی۔ Urdu news,