اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی کا ڈیڈلاک برقرار، مشاورت نہ ہونے پر خدشات بڑھ گئے
اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی کا ڈیڈلاک برقرار، مشاورت نہ ہونے پر خدشات بڑھ گئے
رپورٹ، 5 سی این نیوز
نئے چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کی تعیناتی کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈلاک برقرار ہے، وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کے درمیان تاحال مشاورتی عمل شروع نہیں ہو سکا۔
ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ، ممبر سندھ نثار درانی اور ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی 26 جنوری کو ریٹائر ہو رہے ہیں، لیکن ابھی تک ان کے متبادل کے لیے کوئی نام سامنے نہیں آیا۔
پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر آئندہ چند روز میں وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت نہ ہوئی تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا جائے گا۔ آئین کے مطابق اتفاق نہ ہونے کی صورت میں سپیکر قومی اسمبلی حکومت اور اپوزیشن کے 12 ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیں گے۔
ماہرین کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کے لیے 68 سال سے کم عمر سابق سپریم کورٹ ججز، ٹیکنوکریٹس یا بیوروکریٹس اہل ہیں، جبکہ الیکشن کمیشن کے ممبران کے لیے 65 سال سے کم عمر ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ ججز، بیوروکریٹس یا ٹیکنوکریٹس موزوں سمجھے جاتے ہیں۔
سیاسی حلقے اس معاملے کو انتخابات کے انعقاد کے لیے اہم قرار دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ بروقت تعیناتی نہ ہونے کی صورت میں انتخابی عمل متاثر ہو سکتا ہے۔
URDU NEWS
خیبرپختونخوا میں دہشگردوں کے خلاف کارروائی میں 19 دہشت گرد واصل جہنم، 3 فوجی جوان شہید. ڈی جی ایس پی آر