**پشاور: کرم میں امن کے لیے ثالثی کی کوششوں پر مولانا فضل الرحمان کا اظہار تشویش**
**پشاور: کرم میں امن کے لیے ثالثی کی کوششوں پر مولانا فضل الرحمان کا اظہار تشویش**
رپورٹ، 5 سی این نیوز
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کرم میں قیام امن کے لیے کی گئی ثالثی کوششوں کے باوجود فسادات شروع ہوگئے ہیں، جس پر وہ گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔
پشاور کے نشتر ہال میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک کی جمہوریت اور پارلیمانی سیاست کو سنجیدہ چیلنجز کا سامنا ہے، اور بعض عناصر ثالثی عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
**مولانا فضل الرحمان کا موقف**
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کرم میں دونوں فریقین کے درمیان ثالثی کے لیے ان کے پاس وفود آئے تھے، اور انہوں نے امن کے قیام کے لیے راستہ نکالا تھا لیکن اگلے ہی روز علاقے میں فسادات بھڑک اٹھے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ معاشرے میں بار بار غلط فہمیاں پیدا کرنے کا سلسلہ کب تک جاری رہے گا؟
**سفارتی روابط**
مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا کہ ایک غیر ملکی سفیر نے حالیہ ملاقات میں کرم کے حالات کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بعض قوتیں اسے شیعہ سنی مسئلہ بنا کر پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، جبکہ وہ جانتے ہیں کہ مسئلے کا اصل حل کیا ہے۔
**سیاسی مصروفیات کی بحالی**
انہوں نے مزید کہا کہ دو ہفتوں سے ان کی سیاسی سرگرمیاں معطل تھیں، لیکن اب وہ دوبارہ سیاسی مصروفیات کا آغاز کر رہے ہیں۔ مولانا نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو ایک اسلامی ریاست بنانے میں ان کے اکابرین نے پارلیمانی کردار ادا کیا ہے اور وہ اس مشن کو جاری رکھیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بدلتے ہوئے حالات کے مطابق چلنا وقت کی ضرورت ہے، اور وہ ملک میں امن و امان کے قیام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔
URDU NEWS
غالب کی شاعری پر ایک نظر، حامد حسین شگری