ہر کسی نے احتجاج کرنے والوں کے پرامن رویے کو دیکھا ہے، اور اب ان کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔وزیر داخلہ
ہر کسی نے احتجاج کرنے والوں کے پرامن رویے کو دیکھا ہے، اور اب ان کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔وزیر داخلہ
رپورٹ، 5 سی این نیوز
ہر کسی نے احتجاج کرنے والوں کے پرامن رویے کو دیکھا ہے، اور اب ان کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔وزیر داخلہ، وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ حکومت نے تحریک انصاف کے مظاہرین سے مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے ساتھ اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نقوی نے کہا، ’’ہر کسی نے احتجاج کرنے والوں کے پرامن رویے کو دیکھا ہے، اور اب ان کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔
محسن نقوی نے مزید کہا، “وہ ہتھیاروں اور کیٹپلٹس سے لیس ہیں، اور کسی بھی جان و مال کے نقصان کی ذمہ داری ایک خاتون پر عائد ہوتی ہے۔ ہمیں اسلام آباد کے شہریوں کی فکر ہے۔ گرفتار ہونے والوں کی ضمانت نہیں ہوگی اور جو بھی ڈی چوک پہنچے گا اسے گرفتار کر لیا جائے گا۔
اس موقع پر وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے غریب بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔ انہوں نے اپوزیشن پر زور دیا کہ وہ ریاست کے صبر کا امتحان نہ لیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کو جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور آگے سے قیادت کرنی چاہیے، کیونکہ گولی چلانا سب سے آسان کام ہے۔
تارڑ نے مزید کہا کہ افغان شرپسندوں کو سب سے آگے رکھا گیا تھا، اور یہ پرامن احتجاج نہیں تھا۔”پولیس اہلکاروں پر گولے داغے گئے ہیں۔ ریاست کمزور نہیں ہے۔ ہم اپنا اختیار برقرار رکھیں گے۔جب عطا تارڑ سے پارٹی پر پابندی کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ پارٹی پر پابندی لگانے کا طریقہ کار ہے اور وقت آنے پر اس پر عمل کیا جائے گا۔
urdu news