لاہور میں اسموگ کا عذاب: فضا آلودہ، سانس لینا محال
لاہور میں اسموگ کا عذاب: فضا آلودہ، سانس لینا محال
رپورٹ، 5 سی این نیوز
لاہور میں اسموگ کا عذاب: فضا آلودہ، سانس لینا محال، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بڑے شہروں میں زہریلی اسموگ کا راج ہے، جس نے عوام کو سانس لینے میں مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ عالمی سطح پر آلودگی کے لحاظ سے لاہور آج بھی سب سے زیادہ آلودہ شہر قرار دیا گیا، جہاں اسموگ کی مجموعی شرح 968 تک پہنچ گئی ہے۔ ایئر کوالٹی انڈیکس میں خطرناک حد تک اضافہ، لاہور کے مختلف علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک حدوں کو چھو رہا ہے۔ ڈی ایچ اے میں AQI 1236، جوہر ٹاؤن میں 991، سید مراتب علی روڈ پر 1256 جبکہ غازی روڈ انٹرچینج کا ایئر کوالٹی انڈیکس 904 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ملتان کا AQI 800، پشاور کا 258، فیصل آباد کا 252 اور اسلام آباد کا 253 ریکارڈ ہوا ہے۔ سانس کی بیماریاں بڑھنے لگیں ،
اسموگ کی شدت کے باعث شہریوں میں خشک کھانسی، سانس میں دشواری، بچوں میں نمونیا اور چیسٹ انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ صرف ایک ہفتے میں لاہور کے 5 بڑے سرکاری ہسپتالوں میں 35 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ 14 نومبر سے مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک میں داخل ہوگا، اور اگر بادل چھا گئے تو مصنوعی بارش کرانے کی کوشش کی جائے گی۔
اسموگ کا خلا سے بھی مشاہدہ کے مطابق امریکی خلائی ایجنسی ناسا کی سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق اسموگ کی شدت اتنی زیادہ ہو گئی ہے کہ یہ خلا سے بھی واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔ ان تصاویر میں لاہور اور ملتان کے اوپر گہری اسموگ کے سبب سڑکیں اور عمارتیں دھند کے اندر چھپی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔
دن بھر کی اہم خبروںکے لنک ملاحظہ فرمائیں
ایک ادبی نشست علی اکبر ناطق کے ساتھ، راہی شگری
urdu-news-533