سرفہ رنگا میں دن دہاڑے پولیس کی سامنے حملہ آور ہونے خواتین اور بزرگوں کو تشدد کو نشانہ بناکر ہمارے گھروں کو آگ لگانے والوں پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے مقدمہ درج کیا جائے معررف عالم دین شیخ فدا حسین
سرفہ رنگا میں دن دہاڑے پولیس کی سامنے حملہ آور ہونے خواتین اور بزرگوں کو تشدد کو نشانہ بناکر ہمارے گھروں کو آگ لگانے والوں پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے مقدمہ درج کیا جائے معررف عالم دین شیخ فدا حسین
شگر معروف عالم دین و سربراہ سر فہ رنگا شیخ فدا حسین عابدی نے کہا ہے کہ سرفہ رنگا میں دن دہاڑے پولیس کی سامنے حملہ آور ہونے خواتین اور بزرگوں کو تشدد کو نشانہ بناکر ہمارے گھروں کو آگ لگانے والوں پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے مقدمہ درج کرنے کے بجائے ان کو کھلی چھوٹ دینا انتظامیہ کی جانب داری کا ثبوت ہے۔ شگر پولیس نے ہمیں انصاف دلانے کے بجائے ہمارے ہی لوگوں پر مقدمہ درج کرکے ہماری زخموں پر نمک پاشی ہی ہے ۔اگر شگر انتظامیہ نے ایک دن کے اندر سر فہ رنگا میں بلوائی کرنے والوں ، ہمارے لوگوں پر حملہ آور ہونے غنڈوں اور ان کے ماسٹر مائنڈ کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج نہ کیا گیا تو اہلیان سرفہ رنگا کا احتجاج شگر تھانہ اور سکردو کمشنر آفس ہے سامنے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سکردو کے راجہ جعفر خان کی ایما پر کھرگڑونگ سکردو کے 250 غنڈوں نے دن دہاڑے اہلیان سرفہ رنگا پر چڑھائی کی۔ ہماری تعمیرات کو مسمار کیا ، ہمارے گھروں کو آگ لگادی ۔ جب ہم اپنے املاک کی حفاظت کیلئے میدان میں نکلے تو ہمارے ماؤں ، بہنوں اور بزرگوں پر حملہ کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا ۔ جس کی وجہ سے ہمارے ایک درجن کے قریب خواتین و بزرگ و بچے زخمی ہوئے۔ شگر پولیس نے کاروائی اپنے آنکھوں سے دیکھے ہیں ۔ اور اس کا گواہ ہے۔ جب ہم نے انصاف کیلئے شگر پولیس سے رجوع کیا تو ہم پر دباؤ ڈال کر ہماری جانب سے نامزد افراد کو نکالنے کی کوشش کی اور درخواست میں ترمیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ستم یہ ہے کہ پولیس ہمارے جانب سے نامزد 250 افراد کو گرفتار کرنے کے بجائے انہیں صاف راستہ دکھا رہے ہیں ۔ اور الٹا ہمارے 11 جوانوں پر ایف آئی آر درج کیا ہے۔ اس وقت سر فہ رنگا والے سب سے مظلوم طبقہ بن چکا ہے۔ اور ہمیں کمزور سمجھ کر ہو کوئی ہم پر ظلم کرنے پر تلا ہوا ہے لیکن سرفہ رنگا والے نہ ہی کسی سے مرعوب ہوا ہے اور نہ ہونگے۔ اگر شگر انتظامیہ نے ہمیں انصاف نہ دلایا اور واقعے کا ماسٹر مائنڈ راجہ جعفر خان اور کھرگڑونگ کے غنڈوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو ہم انصاف کیلئے احتجاج کو سر فہ رنگا سے باہر سکردو اور شگر نکلنے پر مجبور ہونگے۔ لہذا شگر پولیس 24 گھنٹے کے اندر راجہ جعفر خان اور ان کے غنڈوں پر فوری انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کروا کر ہمیں انصاف فراہم کرے۔ Urdu News
ڈپٹی کمشنر استور محمد طارق کی زیر صدارت یکم نومبر یوم آزادی گلگت بلتستان منانے اور تیاریوں کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے ایک اہم اجلاس