وفاقی کابینہ نے 26ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی جس پر پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) کا اتفاق
وفاقی کابینہ نے 26ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی جس پر پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) کا اتفاق
رپورٹ 5 سی این نیوز
وفاقی کابینہ نے 26ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی جس پر پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) کا اتفاق، وفاقی کابینہ نے اتوار کو 26ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی جس پر پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) نے اتفاق کیا۔
کابینہ کا اجلاس یہاں وزیراعظم کے چیمبر میں پارلیمنٹ میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا اور مسودے کی منظوری دی گئی۔
کابینہ کی جانب سے منظور کیے گئے ترمیمی مسودے کے مطابق آئین کے آرٹیکل 9 میں ایک شق ’اے‘ کا اضافہ کیا گیا ہے۔
قبل ازیں وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اتفاق رائے سے ترمیم پر آگے بڑھنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف کی صورت میں حکومت کے پاس دیگر آپشنز موجود تھے۔
حکومت نے انتباہ جاری کیا تھا کہ اگر مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی اور جے یو آئی (ف) کی طرف سے تجویز کردہ تبدیلیوں پر اتفاق رائے حاصل نہ کر سکے تو وہ اس کے پیش کردہ مسودے کو منظور کر لے گی۔
ادھر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی میں مسودے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور مولانا فضل الرحمان کے مسودے کو اس کا حصہ بنایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ہفتہ کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں آئینی ترمیمی بل کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔ تمام وزراء وزیراعظم کے چیمبر میں موجود تھے جب کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل سے طویل ملاقات کے بعد میڈیا کو بتایا کہ اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ urdu news
قومی اسمبلی کا اجلاس 6 بجے ہوگا۔
دریں اثناء مجوزہ ترمیم کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس شام 6 بجے ہوگا۔ ہفتہ کی رات گئے تک اسمبلی کا اجلاس ہوا لیکن ایوان سے مسودہ منظور نہ ہو سکا اور اسے اتوار کی شام 6 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
اتحادی حکومت 26ویں آئینی ترمیمی بل کو منظور کرنے کے لیے پرعزم ہے کیونکہ اس نے (آج) اتوار کو دونوں ایوانوں یعنی سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس طلب کیے ہیں۔
ہفتہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر غلام مصطفیٰ شاہ کی زیر صدارت ہوا۔
سینیٹ کا اجلاس
سینیٹ کا اجلاس (آج) اتوار کو سہ پہر 3 بجے ہوگا۔ اس سے قبل یہ کئی گھنٹوں کی تاخیر کے بعد شروع ہوا جب کہ اسلام آباد میں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے کے لیے سیاسی گہما گہمی عروج پر تھی۔
مزید پڑھیں: اہم مسائل حل، پی ٹی آئی بانی کی جانب سے مثبت پیغام موصول ہوا: فضل الرحمان، توقع ہے کہ آئینی ترامیم دونوں ایوانوں میں منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی۔
ہفتہ کا دن سیاسی نقطہ نظر سے ایک مصروف دن تھا کیونکہ دونوں فریقوں – حکمران اتحاد اور اپوزیشن جماعتوں نے اہم مسئلہ پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے میٹنگیں کیں۔
پاکستان تحریک انصاف نے ائینی ترمیم کے اسمبلی سیشن سے بایئکاٹ کر دیا
انٹرنیٹ پیمنٹ گیٹ وے ایکوائرنگ کا باضابطہ معاہدہ، بنک اف پنجاب اور معاہدے طے پا گیا