سپریم کورٹ آف پاکستان کا اہم فیصلہ ، آئینی ترامیم میںبڑی رکاوٹ کھڑی ہو گئی،
سپریم کورٹ آف پاکستان کا اہم فیصلہ ، آئینی ترامیم میںبڑی رکاوٹ کھڑی ہو گئی،
ابہام دور کردیا، پی ٹی آئی کا کوئی رُکن قومی اور صوبائی اسمبلی میں آزاد نہیں ہوگا، وہ پاکستان تحریک انصاف کا حصہ سمجھا جائے گا، فیصلے کے بعد اگر کوئی فلور کراسنگ کرتا ہے تو اُس اپنی سیٹ سے ہاتھ دھونا ہوگا. سپریم کورٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن کی مزید چھترول
الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست تاخیری حربہ ہے الیکشن کمیشن وضاحت درخواست عدالتی فیصلہ پر پر عمل در آمد کے راستہ میں رکاٹ ہے الیکشن کمیشن نے خود بیرسٹر گوہر کو پارٹی چیئرمین تسلیم کیا.
سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق تحریک انصاف سیاسی جماعت تھی اور ہے، پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کروانے والے پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں،مخصوص نشستوں کے کیس میں اکثریتی فیصلہ دینے والے 8 ججوں نے ابہام کو ختم کرنے کیلئے تحریری آرڈر جاری کردیا
الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست عدالتی فیصلہ پر عمل در آمد کے راستہ میں رکاوٹ ہے،درخواست درست نہیں،الیکشن کمیشن نے خود بیرسٹر گوہر کو پارٹی چیئرمین تسلیم کیا،الیکشن کمیشن وضاحت کے نام پر اپنی پوزیشن تبدیل نہیں کر سکتا، جسٹس منصور علی شاہ کا فیصلہ
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست پر فیصلہ جاری کردیا، جسٹس منصور علی شاہ نے 4صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا، الیکشن کی وضاحت کی درخواست تاخیری حربہ قرار دیدیا۔۔۔!!!
فیصلے پر عمل نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج ہوں گے، سپریم کورٹ کا وضاحتی حکم۔