یونیورسٹی آف بلتستان کی اکیڈمک کونسل کا سترہواں اجلاس، پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان کو خراج تحسین
یونیورسٹی آف بلتستان کی اکیڈمک کونسل کا سترہواں اجلاس، پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان کو خراج تحسین
نومنتخب وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نعیم طارق ناریجوؔ کا اکیڈمک کونسل میں خیرمقدم
پروفیسر ڈاکٹر نعیم اپنے چھ سالہ دورانیہ میں تعلیم و تحقیق اور ترقی کے مثالی نشان ثبت کرگئے، اراکین فیکلٹی کونسل
سکردو (5 سی این نیوز) یونیورسٹی آف بلتستان، سکردو کی سترہویں اکیڈمک کونسل کا اجلاس یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس حسین آباد میں منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت سبکدوش ہونے والے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان نے کی۔ اُنہوں نے اور رجسٹرار وسیم اللہ جان ملک نے اسلام آباد سے آن لائن اجلاس میں شرکت کی، چند دیگر اراکین بھی مختلف مقامات سے اجلاس میں آن لائن شریک ہوئے۔ جبکہ اکیڈمک کونسل کے اراکین کی اکثریت اجلاس میں بفسِ نفیس موجود تھی۔ پروفیسر ڈاکٹر نعیم خان نے اجلاس کے آغاز میں تمام اراکین کو خوش آمدید کہا اور نومنتخب وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نعیم طارق ناریجو کا تعارف کرایا، جو یونیورسٹی کی سینیٹ کے رکن بھی ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر طارق ناریجو کو بطور وائس چانسلر خوش آمدید کہتے ہوئے، پروفیسر نعیم خان نے یونیورسٹی کی ترقی میں ان کے کردار کو سراہا۔ اجلاس کے دوران پروفیسر ڈاکٹر نعیم خان نے یونیورسٹی کی فیکلٹی، انتظامی عملہ اور پروجیکٹ ٹیم کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور چھ سال کے دورانیہ میں بھرپور معاونت کرنے پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی ترقی میں ان کی مشترکہ کوششوں نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر نعیم خان نے مقامی کمیونٹی کی حمایت اور تعاون کو بھی سراہا اور اسے یونیورسٹی کی ترقی کا اہم جزو قرار دیا۔ انہوں نے اکیڈمک کونسل کو ماضی میں درپیش چیلنجز کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل کے چیلنجز کا بھی دلیری سے سامنا کیا جائے اور انہیں منفعت بخش مواقع میں بدلنے کی صلاحیت پیدا کی جائے۔ اجلاس کے دوان اکیڈمک کونسل کے ممران تمام شعبہ ہائے صدور ڈاکٹر صابر علی وزیری، ڈاکٹر محمد عسییٰ، ڈاکٹر ذاکر حسین قمرؔ، ڈاکٹر محمد ابراہیم، ڈاکٹر محمد علی، ڈاکٹر علمدار حسین، ڈاکٹر ذاکر حسین ذاکرؔ، ڈاکٹر سالار علی، ڈاکٹر جواد عثمانؔ، ڈاکٹر واجدخان اور فیکلٹی اراکین نے پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان کی قیادت کو سراہا اور ان کے علم، بصیرت اور تعلیمی آزادی کے فروغ کے عزم کو خراج تحسین پیش کیا۔ ایک صدر شعبہ نے کہا: “پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان ہماری حوصلہ افزائی کا ذریعہ اور طاقت کا ستون رہے ہیں۔” تمام ممبران نے قرار دیا کہ ڈاکٹر نعیم خان نے چھ سالہ دورانیہ میں اعلیٰ قیادت کی بہترین مثال پیش کی۔ وہ انتھک محنت کے عادی انسان رہے اور ہمیشہ تعاون کرنے، حوصلہ افزائی اور دیگر اوصاف سے متصف رہے۔ اکیڈمکس کونسل کے ممبران نے قرار دیا کہ ڈاکٹر نعیم جیسی شخصیات خال خال ہی پیدا ہوتی ہیں۔ سابق وائس چانسل میں تعلیم دوست صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ انتظامی معاملات کی اوصاف بھی بدرجہ اتم موجود تھیں۔اجلاس کے دوران کئی اہم تعلیمی فیصلے بھی کیے گئے، جو یونیورسٹی کی عالمی شناخت کو مزید مستحکم بنانے کے لیے اہم قرار دیے گئے۔نئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نعیم طارق ناریجو نے بھی اجلاس سے خطاب کیا اور پروفیسر ڈاکٹر نعیم خان کی خدمات کو مثالی قرار دیتے ہوئے خود کےلئے نمونہ عمل قرار دیا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اپنے پیش رو کے قائم کردہ اصولوں کو جاری رکھیں گے اور یونیورسٹی کی ترقی کے لیے اپنی تمام تر کوششیں بروئے کار لائیں گے۔ اجلاس کا اختتام مثبت اور ہم آہنگی کے ماحول میں ہوا، جہاں تمام اراکین نے یونیورسٹی کے مشن اور وژن کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا۔ urdu news