نرالی حکومت کے نرالے کام ،غریب عوام جائے تو جائے کہاں

نرالی حکومت کے نرالے کام ،غریب عوام جائے تو جائے کہاں
odd government, where will the poor people go?
از قلم صدر پروگریسیو یوتھ روندو مصائب حسین نیازی
سال ہا سال گزر گئے غریب روندو کے زلزلہ متاثرین کی غربت پسی غریب عوام آئے روز ان کا مزاق اڑایا جارہا ہے ان کی مجبوریوں اور ان کے مشکلات کا غلط فائدہ اٹھایا جارہا ہے ہر کوئی اپنے مفاد یا یوں کہہ لیں کہ مفاد پرستی میں مگن ہیں کوششوں میں لگے ہوئے ہیں کہ کس طرح ان متاثرہ عوام کا ناجائز فائدہ اٹھایا جائے کس طر عوام
غریب عوام کو ان کے حقوق سے دستبردار رکھنے والے عظیم حکمرانوں شرم تم کو مگر نہیں آتی ،خود کو ان غریب و لاچار متاثرہ لوگوں کے خدا س سمجھ بیٹھے ہو ان غریبوں کی زندگی اور ان کے مشکلات تم کیا جانو گے کبھی خود پہ گزرے تو اندازہ ہوگا،شہر قائد کے مزے لینے والے عظیم حکمرانوں آپ کو ابھی عوام کی طاقت کا اندازہ نہیں ہے۔غریب عوام کی سر پرستی کا زمہ لے کے دنیا جہان کی سیر پر نکلنے والوں کبھی عوام کی اے نرالی قانون کے نرالے حکمرانوں جس کرسی کے بل بوتے پر تم اترا کے دنیا دیکھنے نکلے ہو وہ کرسی بھی انہی عوام کی دی ہوئی ہے اور انہی عوام کی مشکلات کو تم نظر انداز کر کے خود ہو سنوارنے اور ہر طرح سے ان کو لوٹنے کے کوششوں میں ہیں تو سن لیجئے اسی کرسی کا دم انہی عوام کے ہاتھوں نکل بھی سکتا ہے اب بھی وقت ہے سنبھل جائیں۔عوام کی یک جہت طاقت کو کیا سمجھ بیٹھے ہیں آپ ایک دن آکے وعدے کر کے دکھاوے کے لئے یا پھر یوں کہہ لیں کہ ان غریب عوام کی مجبوریوں ،پریشانیوں اور مشکلات کا مزاق بنانے چھ چھ مہینوں کے طویل عرصے تک برائے نام فہرستیں بنانے کا دکھاوا کر کے کچھ مفاد پرست اور اپنے مقاصد کی تکمیل کے لئے من پسند لوگوں کی دکھاوے کے طور پر کمیٹیوں کی تشکیل تو دے دی مگر خود اپنی مست دنیا میں شہر اقتدار کے نظارے اور اپنی پر عیاش زندگی گزارنے والوں جب یہی عوام متحد ہو کے پھر سے سڑکوں پے نکلیں گے تو آپ سب کے لئے واپسی کا کوئی رستہ باقی نہیں رہے گا۔
آج مشکل وقت ہم پے پڑا ہے لیکن یہ مشکل گھڑی زیادہ دیر نہیں رہے گی مشکلات ٹل جائیں گے ہم سہہ رہے ہیں اور سہتے رہے ہیں ان مشکلات کی گھڑی میں بے سہارا چھوڑ دیا ہے کل کو پھر سے انہی غریب عوام کے در پے ووٹ لینے کس منہ سے جاؤگے۔تمہیں کیا لگتا ہے عوام کے زندگی کی کوئی قدر وقیمت نہیں تمہیں پتہ اس وقت چلے گا جب ووٹ کے لئے بھیک مانگتے اس بے بس عوام کے قدموں میں کروگے ۔تمہاری عدالت کو وقت وہی ہوگا ۔اے حکمرانوں ہوش کے ناخن لو اور ان زلزلہ متاثرین کے جائز حقوق کی ادائیگی کو جلد از جلد مکمل کر لیں ۔یہ۔بیچارے متاثرین ابھی چپ ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ ہمت ہار گئے یا اپنے حق سے پیچھے ہٹ گئے تو یہ آپ کی بھول ہے۱۰فروری تک ان متاثرہ لوگوں کے حقوق کی ادائیگی نہیں کی گئی تو عدم ادائیگی حقوق پروگریسیو یوتھ روندو کے صدر،ممبران اور متاثرین مل کر تحفظ حقوق کی تحریک چلائیں گے. انسانی جانوں کے ساتھ لاپرواہی اور عدم ادائیگی حقوق نامنظور نامنظور نا منظور

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں