column in urdu, rising unemployment storm in Pakistan 0

پاکستان میں بڑھتا ہوا بے روزگاری کا طوفان ,ایک گہرا بحران، یاسر دانیال صابری
پاکستان سمیت گلگت بلتستان کے نوجوان آج ایک ایسے دوراہے پر کھڑے ہیں جہاں خواب اور حقیقت کے درمیان خلیج ہر گزرتے دن کے ساتھ وسیع ہوتی جا رہی ہے۔ لاکھوں ڈگری ہولڈرز، ہزاروں ہنر مند، اور بے شمار محنت کش نوجوان صبح سے شام تک نوکری کی تلاش میں دربدر ہیں مگر روزگار کے دروازے بند ہیں۔ یہ صورتحال صرف ایک معیشتی مسئلہ نہیں بلکہ ایک سماجی و نفسیاتی بحران بن چکی ہے جو ریاست کی بنیادوں کو ہلا رہا ہے۔
پاکستان ایک نوجوان ملک ہے، جس کی 60 فیصد سے زیادہ آبادی 30 سال سے کم عمر ہے۔ یہ وہ طاقت ہے جو کسی بھی قوم کے لیے نعمت بن سکتی تھی، لیکن ہماری پالیسیوں کی کمزوری نے اسے بوجھ میں بدل دیا۔ تعلیم کا معیار ایسا ہے کہ ڈگریاں ہونے کے باوجود عملی مہارت کی کمی ہے۔ صنعتیں سکڑ رہی ہیں، نجی سیکٹر سرمایہ کاری سے گھبرا رہا ہے، اور سرکاری اداروں میں بھرتیاں سیاسی رشوت کا کھیل بنی ہوئی ہیں۔
عالمی معیشت میں مندی، کورونا کے بعد کے اثرات، اور خطے میں سیاسی تناؤ نے بیرونی سرمایہ کاری کو کم کر دیا ہے۔یہاں سیاسی استحکام نہیں ہے ۔ لیکن سب سے بڑا سبب اندرونی بدانتظامی ہے۔ توانائی کے بحران، مہنگائی، اور کرپشن نے سرمایہ کاروں کو خوفزدہ کیا ہے۔ فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں، چھوٹے کاروبار دیوالیہ ہو رہے ہیں، اور ہر دن بیروزگاروں کی قطار طویل تر ہوتی جا رہی ہے۔
جب ایک پڑھا لکھا نوجوان برسوں کی محنت کے بعد بھی نوکری نہ پائے تو مایوسی اس کے اندر کچوکے لگاتی ہے۔ یہی مایوسی جرائم، منشیات، ذہنی بیماریوں اور خودکشی کے بڑھتے واقعات کی صورت میں سامنے آتی ہے۔ والدین اپنی جمع پونجی خرچ کر کے بچوں کو تعلیم دلواتے ہیں مگر بدلے میں خالی ہاتھ لوٹتے ہیں۔نوجوان پرائیویٹ اکیڈمی میں بیس ہزار پر پانچ سے زیادہ کلاسز لیتا ہے مگر اس سے اس کا گزر بسر ممکن نہیں ہے
اس سب مسائل کا حل کیسے ممکن۔ ہے نوجوانوں کو کیا حکمت عملی اپنانا چاہیے ۔سب سے پہلا نصاب کو جدید تقاضوں کے مطابق بنانا ہوگا، ہنر مندی اور ٹیکنیکل تربیت کو لازمی کرنا ہوگا۔
دوسرا چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے لیے ٹیکس میں نرمی، سستے قرضے اور سہولتیں دینا ضروری ہیں۔
آئی ٹی اور فری لانسنگ کا قیام حکومت کی جانب سے ہونا چاہیے دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرتا شعبہ آئی ٹی ہے۔ حکومت کو نوجوانوں کو ڈیجیٹل مارکیٹ کے لیے تیار کرنے پر بھرپور سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔
زرعی معیشت کی بحالی کسانوں کو جدید سہولتیں اور براہِ راست منڈی تک رسائی دی جائے تاکہ زراعت میں نئی نوکریاں پیدا ہوں۔اچھےبجیوں کو حکومت کسان تک پہنچائے اور نسلی جانوار کی پیداوار لازمی ہے۔
پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ حکومت اور نجی شعبہ مل کر صنعتی زونز قائم کریں، جہاں مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار محفوظ ماحول میں سرمایہ لگا سکیں۔ یہ بحران صرف حکومت کا نہیں بلکہ معاشرے کا بھی امتحان ہے۔ والدین کو بچوں کی رہنمائی جدید ہنر سیکھنے کی طرف کرنی ہوگی۔ میڈیا کو نوجوانوں کے مسائل اجاگر کرنا ہوں گے تاکہ پالیسی سازوں پر دباؤ بڑھے
بے روزگاری کا یہ طوفان محض معاشی زلزلہ نہیں بلکہ ایک سماجی دھماکہ ہے جو اگر قابو نہ پایا گیا تو بدامنی، ہجرت اور جرائم کی شکل میں پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ پاکستان کے حکمرانوں کے لیے یہ لمحۂ فکریہ ہے۔ اب صرف بیانات نہیں، عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ روزگار کے مواقع پیدا کر کے ہی ہم اپنی نوجوان طاقت کو بوجھ کے بجائے ترقی کا ہتھیار بنا سکتے ہیں۔ ورنہ یہ خاموش طوفان ایک دن سب کچھ بہا لے جائے گا۔

Thank you for reading this post, don't forget to subscribe!

column in urdu, rising unemployment storm in Pakistan

50% LikesVS
50% Dislikes

پاکستان میں بڑھتا ہوا بے روزگاری کا طوفان ,ایک گہرا بحران، یاسر دانیال صابری

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں