column in urdu, Quality Education Has Become Dream 0

شگر، معیاری تعلیم تک رسائی ایک خواب بن چکی ہےسیلم بیتاب شگری
شگر، جو گلگت بلتستان کا ایک خوبصورت ،قدرتی حسن اور معدنیات سے مالا مال اور پسماندہ ضلع ہے. بدقسمتی سے یہاں کے سرکردگان اور سیاسی نمائندے اپنی مفاد کے لیے عوام کو کئی دہائیوں سے بیوقوف بنا تے ہوئے آرہے ہیں یہاں کے تعلیم سے محبت کرنے والے نوجوانوں کو تعلیم سے دور رکھا ہوا ہے یہ علاقہِ شگر کے خلاف ایک سوچی سمجھی سازش ہے
دنیا چاند پہ پہنچی ہے لیکن شگر کے نوجوانوں کے لیے آج بھی تعلیم و تربیت کے لیے کوئی معیار کا تعلیمی ادارے میسر نہیں ۔۔
تعلیمی شعبے میں یہ خطہ شروع چیلنجز کا سامنا کرتے آرہا ہے۔ ۔۔اگرچہ پچھلے کچھ سالوں میں کچھ بہتری دیکھنے کو ملی ہے
لیکن آج بھی یہاں انفراسٹرکچر ۔ تربیت یافتہ اساتذہ کی کمی اور جدید تعلیمی سہولیات کا فقدان کا ہے۔۔۔۔
اکثر سرکاری اسکولوں کی عمارتیں خستہ حال ہیں یا بنیادی سہولیات جیسے بجلی ، پینے کا صاف پانی جدید ٹیکنالوجی اور فرنیچر سے محروم ہیں جس کی وجہ سے بچے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں
غیر تربیت یافتہ اساتذہ اور جدید تدریسی طریقوں سے ناواقفیت بھی تعلیمی معیار کو متاثر کر رہی ہے۔
بالائی علاقوں کے طلبہ کے لیے معیاری تعلیم تک رسائی ایک خواب بن چکی ہے
اس دور میں بھی یونین کونسل باشہ میں نہ انٹرنیٹ کی سہولت موجود ہے اور نہ ہی اچھا سکول اور ہی نہ ہی پراپر سڑک۔۔ جس کی وجہ سے گھنٹوں کا سفر دنوں میں طے کرنے پر مجبور ہیں۔۔۔
شگر بھر کے طالب علم تعلیم حاصل کرنے کے لیے پاکستان کے دوسرے شہروں میں جانے پر مجبور ہے ایک طالب علم کے لیے اپنے عزیز و اقارب سے دور رہنا یقیناً بہت مشکل کام ہے ۔۔ بدقسمتی سے پورے بلتستان میں آج بھی پکا تعلیمی نظام جدید تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ہو پایا
کیوںکہ میٹرک پاس لوگوں کو وزیر تعلیم بنایا جاتا ہے تو یہی تو ہوگا ۔۔۔
یہاں کے سکولوں میں نہ کمپیوٹر لیپ ہے اور نہ سائنس لیب اور ہی لائبریری۔۔
انٹرنیٹ کی سہولت تو پورے پاکستان والوں کی نصیب میں نہیں ہے ۔ یہاں کے اساتذہ بچوں کو صرف رٹہ سسٹم پر لگایا جاتا ہے جس سے ان کی تخلیقی اور تنقیدی سوچ محدود ہو جاتی ہے تاہم شگر کے تعلیم یافتہ نوجوانوں میں شعور بیدار ہو رہا ہے اور کئی مقامی و غیر سرکاری ادارے تعلیمی بہتری کے لیے یونین کونسل باشہ اور یونین کونسل برالدو میں کام کر رہے ہیں۔۔
اگر حکومت مقامی افراد اورNGOs
سیاست دانوں کے ساتھ مل کر اسکولوں کی بہتری، اساتذہ کی تربیت، اور جدید تعلیم کے فروغ کے لیے ٹھوس اقدامات کریں تو شگر کا تعلیمی مستقبل روشن ہو سکتا ہے۔

Thank you for reading this post, don't forget to subscribe!

گلگت بلتستان کے نگران وزیرِ اعلیٰ کے لیے محمد علی قائد سے بہتر اور موزوں انتخاب کوئی اور نہیں ہو سکتا، اسلامی تحریک پاکستان کے رہنما اور شہید قائد علامہ حسن ترابیؒ

50% LikesVS
50% Dislikes

شگر، معیاری تعلیم تک رسائی ایک خواب بن چکی ہےسیلم بیتاب شگری

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں