پاکستان کا تعلیمی نظام اور اسلام — غلامی کی زنجیروں میں جکڑی سوچ، تحریر جعفر اسدی
جب بھی ہم پاکستان کے تعلیمی نظام پر نظر ڈالتے ہیں تو دل لہو سے بھر جاتا ہے۔ یہ ملک لاکھوں قربانیوں کے بعد آزاد ہوا، مگر افسوس! ہم نے آزادی صرف کاغذ پر حاصل کی، دماغ اور سوچ آج بھی برطانوی غلامی کے شکنجے میں جکڑی ہوئی ہے۔
برطانوی سامراج نے ہمیں صرف زمین پر غلام نہیں بنایا بلکہ سب سے بڑا وار ہماری فکر اور تعلیم پر کیا۔ لارڈ میکالے کا وہ زہر آج تک ہمارے نصاب میں دوڑ رہا ہے جس نے کہا تھا کہ ہمیں ایسے غلام چاہیے جو شکل سے ہندوستانی ہوں مگر سوچ سے انگریز۔ یہ تعلیمی پالیسی دراصل ایک ہتھیار تھی جس نے ہماری نسلوں سے خود اعتمادی چھین لی۔ آج ہمارے بچے قرآن، سیرت، اسلامی تاریخ اور اپنی تہذیب سے ناآشنا ہیں مگر مغربی فلسفوں کے ترانے گاتے ہیں۔
یہ کیسی آزادی ہے کہ ہمارے اسکولوں میں ڈگری کو مقصد بنا دیا گیا ہے؟ علم کا اصل مقصد انسان سازی اور کردار سازی تھا مگر اسے نوکریوں کا ٹکڑا ڈھونڈنے کی بھیک بنا دیا گیا۔ لاکھوں نوجوان آج ڈگریاں ہاتھوں میں لیے در در ٹھوکریں کھا رہے ہیں، کیونکہ وہ تعلیم تو پا گئے مگر شعور اور وژن سے محروم ہیں۔
اسلام نے تعلیم کو عبادت کا درجہ دیا۔ ہمارے نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے۔ مگر آج کا پاکستانی تعلیمی نظام اس حکم کو پسِ پشت ڈال کر ہمیں کتابوں کا غلام بنا چکا ہے۔ سوچ اور روح خالی ہیں، دل میں ایمان کمزور ہے اور آنکھوں سے خودداری کی چمک غائب۔
ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ برطانوی غلام تعلیمی پالیسی اب بھی ہمارے نصاب، ہماری جامعات اور ہماری سوچ میں زندہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج کا پاکستانی طالب علم مغرب کے ہیروز کے نام یاد کرتا ہے مگر اپنے ہی اسلام کے ہیرو، بدر کے شہیدوں، صلاح الدین ایوبی، ٹیپو سلطان یا علامہ اقبال کو نہیں پہچانتا۔
یہ نظام ہمیں صرف نوکر بنا رہا ہے، لیڈر نہیں۔ یہ نظام ہمیں صرف فرماں بردار بنا رہا ہے، باغی نہیں۔ اور غلام قومیں کبھی ترقی نہیں کر سکتیں!
وقت آ گیا ہے کہ ہم اس غلامی کی زنجیر کو توڑ ڈالیں۔ ہمیں اپنے نصاب میں اسلام کی روح، قرآن کی روشنی، سیرت النبی ﷺ کی تعلیمات اور اپنی تہذیب کا فخر شامل کرنا ہوگا۔ ہمیں اپنے تعلیمی اداروں کو صرف نوکریاں دینے والی فیکٹریاں نہیں بلکہ امت مسلمہ کے سپاہی تیار کرنے والے قلعے بنانا ہوں گے۔
اگر ہم نے اب بھی آنکھیں نہ کھولیں تو یاد رکھیں: پاکستان آزاد ملک ہونے کے باوجود ذہنی غلامی کا سب سے بڑا قیدی بنا رہے گا۔
column in urdu, Pakistan’s education system
