گلگت بلتستان کی اپنی سیاسی جماعت ، وقت کی حقیقی ضرورت، از قلم جعفر اسدی
پاکستان میں سندھ والوں کی اپنی پارٹی پیپلز پارٹی ہے۔
کراچی کی اپنی سیاسی شناخت ایم کیو ایم ہے۔
پنجاب مسلم لیگ ن کے ساتھ کھڑا ہے۔
بلوچستان کی اپنی علاقائی پارٹیاں ہیں جو وہاں کے مفادات کی علمبردار ہیں۔
خیبر پختونخواہ کی الگ پہچان پی ٹی آئی ہے۔
لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ گلگت بلتستان میں آج تک کوئی خالص مقامی سیاسی جماعت نہ بن سکی۔ یہاں کے بیشتر سیاست دان ملکی جماعتوں کی نمائندگی کرتے ہیں، وہی جماعتیں جن کے منشور میں کبھی بھی گلگت بلتستان کے بنیادی مسائل کو ترجیح نہیں دی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ جی بی کے لیڈر اکثر ان پارٹیوں کی دلالی کرتے دکھائی دیتے ہیں، جبکہ عوام کے اصل مسائل بغیر آواز کے دب جاتے ہیں۔
یوں محسوس ہوتا ہے جیسے اس خطے کی سیاسی قسمت ہمیشہ باہر کے فیصلوں سے جڑی رہی ہو۔ حالانکہ جی بی کے عوام، ثقافت، جغرافیہ اور مسائل سب مختلف ہیں—اور یہی فرق ایک مقامی سیاسی جماعت کا متقاضی ہے۔
وقت کا تقاضا ہے کہ گلگت بلتستان کی اپنی وہ جماعت سامنے آئے جو
عوام کی ترجمان ہو،
ان کی آواز بنے،
اور ان کی شناخت کے تحفظ کی جدوجہد کرے۔
اگر سندھ، پنجاب، کراچی اور خیبر پختونخواہ اپنی الگ سیاسی پہچان رکھتے ہیں
تو گلگت بلتستان کو بھی اپنی پہچان، اپنی جماعت اور اپنی سیاسی آواز کا حق ہے۔
column in urdu, Gilgit-Baltistan’s Own Political Party
بنگلادیشی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت کا حکم دے دیا
شگر وزیر پور شگر میں پاکستان پیپلز پارٹی کا شاندار سیاسی پاور شو منعقد ہوا،
شگر کی سیاست “تبدیلی کے خواب یا پرانے چہرے” زوہیر علی آزاد




