آنحضرت ﷺ کا وجود پاک عالمین کیلئے سراپا رحمت ہے، شیخ احمد علی حافظی
آنحضرت ﷺ کا وجود پاک عالمین کیلئے سراپا رحمت ہے، : شیخ احمد علی حافظی
آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات کی توصیف وحدہ لاشریک نے اپنی کتاب میں یوں ارشاد فرمایا ہے
اور ہم نے آپ کو بس صرف عالمین کیلئے رحمت بناکر بھیجا ہے (القرآن)
خالق مطلق کا یہ اسلوبِ خطاب بلاغت کی اصطلاح میں حصری بیان کہلاتاہے جس میں قاعدہ یہ ہے کہ مستثنٰی کا حکم مستثنٰی منہ کے ساتھ مختص کیا جاتا ہے جس طرح کلمہ توحید میں الوہیت کو صرف اللہ کے ساتھ منحصر کیا گیا ہے جو مضمونِ خطاب اور اس میں بیان کردہ عنوان کے بیان کیلئے اپنی خصوصی بلاغی قوت بیان کا حامل ہوتاہے.
باری تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کی رسالت وبعثت کو جہانوں کیلئے رحمت ہونے کیساتھ محصورفرمادیا اور فرمایا کہ آپ سراپا رحمت ہیں اس کے علاوہ نہیں اور اس رحمت سے تمام عالمین میں سے کسی کا استثناء بھی نہیں ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وجود،آپ کی ذات،، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پیغام اور آپ کی نبوت اور رسالت عالمین کیلئے بڑی رحمت ہے آپ کا وجود پاک عالمین کیلئے سراپا رحمت ہونے کو میں آپ کی ایک حدیث مبارکہ کے سہارے بیان کردوں جیساکہ آپ نے فرمایا
میری زندگی اور میری جدائی دونوں تمہارے لیے خیر ہی خیر ہے عرض کیا گیا یارسول اللہ وہ کیسے؟
آپ نے فرمایا: میری زندگی اس لیے خیر ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے اللہ ان کو عذاب نہیں دے گا جب تک آپؐ ان میں موجود ہیں میری جدائی اس لیے خیر ہے کہ تمہارے اعمال روزانہ میرے سامنے پیش ہوتے ہیں اگر نیکی ہے تو اللہ سے مزید مانگتا ہوں اور برائی ہے تو مغفرت طلب کرتا ہوں آپ اللہ کی طرف سے اپنے بندوں پر ایک بہت بڑی اور گرانقدر نعمت اور رحمت ہے رحمت ہونے کی اصل اساس اور بنیاد آپ کی توحید کی طرف کی جانے والی تبلیغ اور دعوت ہے جو حق اور حقیقت تک پہنچنے کیلیے ایک مددگار ثابت ہوں گی جس نعمت عظمی کا شکر آپ کی سیرت پر چلتے ہوئے اطاعت خداوندی کی صورت میں ادا کرنی چاھئے ورنہ آپ کے تشریف لانے سے پہلے حق اور حقیقت موھمات میں گم تھے ہر کوئی کسی کے حقوق کا خیال نہیں رکھا جاتا، تہزیب اور تمدن نامی کوئی چیز نہ تھی، سوسائٹی مین لڑکیوں کی کوئی حیثیت نہ تھی زندہ در گور کیا جاتا تھا، لڑکیوں کا وجود والدین اپنے لئے ننگ و عار سمجھا جاتا
(جب ان میں سے کسی کو بیٹی کی خبر دی جاتی تو خبر سنتے ہی ان کا چہرہ سیاہ ہوجاتا (القران)
اس پر آشوپ معاشرے میں جہالت کی تاریکی میں ڈوبے ہوئے اور ظالم و جابر کے پنجے میں پھنسے ہوئے جنگل میں 17/سترہ ربیع الاول کو جب آمنہ کا نور اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ طلوع ہوا تو آپ کا نور اور آپ کی رحمت نے پورے عالمیں کو اپنی حصار میں لیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیٹی کا مقام، مرتبہ اور بیٹی کی حیثیت کو شرعی نگاہ سے عملی طور پر اتنا دنیا والوں کو آشکار کیا کہ آپ کی دختر جناب فاطمۃ الزھرا کی شان میں کسی شاعر نے اپنی خیالات کو اس طرح سے تاریخ میں رقم کیا ہے کہ:
دخترکشی کےدیس میں بیٹی کا احترام
تو نے ہی اس رواج کو ڈالا ہے فاطمہ
اسی بات کی مذید نقاب کشائی کرے تو آپ کی ایک اور فرمان عالیشان کی روشنی میں وضاحت ہوجاتی ہے وہ حدیث صحیح السند ہے جیساکہ تاجدار انبیا فرماتے ہین جبرائیل نے مجھ سے کہا (بروز محشر) تمام مخلوق خداخواہ وہ فرشتہ ہو یا نبی نفسی نفسی پکاریں گے اور آپؐ اس نفسا نفسی کے عالم اولین اور آخرین مخلوق خدا کے ساتھ بارگاہ ایذدی میں یارب امتی امتی پکاریں گے اے میرے پروردگار میری امت کا کیا بنے گا. (الکافی ج8 ص 312)
آپ کی ذات دنیا میں معرفت پر وردگار کا سبب بنتا ہے اور آخرت میں شفاعت کا وسیلہ بنتا ہے
وہ نبی جو خود عالمین کیلئے رحمت ہو آپ پر اتنا ظلم کیا اتنا ظلم کیا خون میں لت پٹ ہوجائے خون سے لہو لہان ہوجائے پھر بھی آپ نےکبھی امت کیلئے بد دعا نہ کی بلکہ کہا پروردگارا میری قوم کی ھدایت فرما وہ مجھے جانتے نہیں ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے اسی نبی کی امت ایک دوسرے کے قتل و غارت کے خواہاں ہے اسی کے وارث کہلوانے والے علما اور مفتیان دین چھوٹی چھوٹی چیزوں میں ایک دوسرے کے دست گریباں ہیں
امت پیغمبر کو اس وقت اپنی داخلی نظریاتی اور چھوٹی چھوٹی اختلافات کو پس پشت ڈال کر مسلمانوں کے خلاف ہونے والی عالمی سازش اور اس فتنہ گیری اور کفر کے فتوای بازی کے بیک گراؤنڈ میں موجود اسلام دشمن اور انسانیت کے دشمن یہودی و صہونی اور امریکی پست سوچ رکھنے والی ناسور لوگ جو اسلام کے لبادے میں مسلمان ممالک کے اندر سانس لے رہے ہیں ان کی نشاندہی کرنے کی اشد ضرورت ہے اسی عالمی سازش کو بخوبی سمجھتے ہوئے اس راہ کی سد باب کرنے کیلئے اتحاد و اتفاق کو ہوا دینے کیلئے میدان میں نکلے ہوئے قوم و ملت کے علماء کرام اور دیگر وہ لوگوں جو اس راہ میں تگ و دو کر رہے ہیں ان کا ساتھ دے کر سازشی ناپاک عناصر کو ناکام بنانے میں اپنا کردار ادا کریں.
اللہ تعالی ہم سبھی کو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت پر چلنے اور آپ کے بتائے ہوئے دین پر ثابت قدم رکھنے کیتوفیق عطا فرمائیں. آنحضرت ﷺ کا وجود پاک عالمین کیلئے سراپا رحمت ہے، : شیخ احمد علی حافظی column in urdu
ملک بھر میں عید میلاد النبی ﷺ انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی
گلگت بلتستان میں سرکاری نوکریوں اور اہم منصوبوں کے اسٹے آڈر ایک ماہ میں نمٹانے کی ہداہت جاری کر دیا