دبئی . سابق صدر پرویز مشرف کے زندگی پر ایک نظر ، کس ملک نے ویزہ دینے سے انکار کیا۔
دبئی . سابق صدر پرویز مشرف کے زندگی پر ایک نظر ، کس ملک نے ویزہ دینے سے انکار کیا۔
A look at the life of former president Pervez Musharraf, which country denied him a visa
سابق صدر پرویز مشرف طویل علالت کے بعد کے نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے۔
ہم آج ان کے زندگی پر مختصر جائزہ لیں گے ۔
سابق صدر پرویز مشرف 11 اگست 1943 کو دلی کے ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے 1947 کے تقسیم کے بعد والدین کے ہمراہ پاکستان ہجرت کیا۔
سابق صدر پرویز مشرف نے 1964 میں پاکستان فوج میں کمیشن حاصل کر لیا۔ ایک عرصہ پاکستان فوج سے وابستہ رہا۔ 1998 میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے پرویز مشرف کو پاکستان کے آرمی چیف تعینات کر دیا اور ایک سال بعد 1999 میں ملک کے وزیر اعظم کو برطرف کر کے مارشل لاء نافذ کر دیا۔۔
اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے جنرل پرویز مشرف کے طیارے کو کراچی ائیرپورٹ پر نہ اترنے دیا۔ اور آرمی چیف سے بھی برطرف کر دیا گیا تھا۔ ۔ جنرل پرویز مشرف نے ہوائی جہاز سے اترنے سے پہلے ہی مارشل لاء نافذ کرنے کا حکم دے دیا اور کسی کو ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد کر دیا ۔
نواز شریف کے مقبولیت زوال پذیر ہو رہا تھا۔ اور کارگل کا جنگ کی ناکامی فوج اپنےسر لینے اور حکومت اپنے سر لینے نہیں چاہتے تھے ۔ وہاں سے نواز شریف اور فوج میں اختلاف شروع ہوگیا ۔ بعد ازاں پرویز مشرف نے ملک میں مارشل لاء لگا دیا۔
سابق صدر ، ریٹائر جنرل پرویز مشرف نے مارشل لاء نافذ کرنے کے بعد اہم ترین واقعات ہوئے ۔ جس میں گیارہ ستمبر تھا۔
اس کے بعد جنرل پرویز مشرف نے امریکہ کے اتحادی کے حیثیت سے افغانستان میں کود پڑا۔ اور ملک میں ایک دہشگردی کی لہر شروع ہو گئے ۔
پرویز مشرف کے دور اقتدار میں پاکستان کے عدلیہ کے تعلقات انہتائی مخدوش تھا۔ انہوں نے اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چودھری کو برطرف کر کے پی سی او کے تحت چیف جسٹس لگایا گیا ۔ جس سے ملک میں عدلیہ بحالی جیسی تحریک شروع ہوگیا۔ چیف جسٹس افتخار چودھری کو پیپلز پارٹی کی حکومت نے بحال کر دیا۔
پرویز مشرف نے لال مسجد آپریشن اور بلوچستان میں اکبر خان بگٹی کے خلاف فوجی آپریشن کئے گئے ۔ لال مسجد آپریشن کے رد عمل کے طور پر پاکستانی طالبان جنم لیا جس نے ملک بھر میں خودکش حملے کرنے شروع کر دیا۔ جس کے نتیجے میں پاکستان 80 ہزار پاکستانیوں کی جانیں گئیں ۔
2007 میں میاں نواز شریف جلاوطنی ختم کر کے واپس آگئے جس سے ملک میں صدر پرویز مشرف کے حکومت کی زوالی شروع ہوئی ۔
2008 میں سابق صدر پرویز مشرف کے حمایتی پارٹی الیکشن ہار نے بعد اسمبلی میں مواخذہ سے بجنے کیلئے صدارت سے استعفیٰ دے دیا۔
سابق صدر پرویز مشرف صدارت کے استعفی کے بعد لندن اور دبئی میں مقیم رہے اور اپنا سیاسی پارٹی بھی بنا دیا۔ جسے آل پاکستان مسلم لیگ نام رکھ لیا اور 2013 میں الیکشن میں بھی حصہ لیا۔ اور چترال سے ایک سیٹ جیت گئے ۔
استعفی کے بعد پرویز مشرف پر آئین توڑنے کے مقدمات بنایا گیا ۔ اور وہ کئی دفعہ عدالتی کارروائی میں پیش بھی ہوا۔ پرویز مشرف پر آئین معطل کرنے خلاف غداری کا مقدمہ بھی درج کیا گیا۔
اور عدالتوں نے ان کے کیس سنے کیلئے خصوصی بھی بنایا گیا۔ اور خصوصی عدالت میں پانچ سال تک چلتا رہا اور پرویز مشرف کو سزائے موت سنا دیا گیا ۔
اس دوران پرویز مشرف کافی علالت کی بدولت بیرون علاج کے غرض سے دبئی میں رہائش اختیار کر لیا۔ ان کا بیماری کا علاج امریکہ میں ممکن تھا ، پر امیریکہ علاج کے لیے ویزہ دینے سے انکار کیا، اوروہ دبئی میں اپنا علاج کرا رہا تھا، بعد ازاں طویل علالت کے بعد آج انتقال کر گیا۔