column in urdu , gilgit baltistan news 0

گلگت بلتستان والے کب نکلیں گے ؟؟ نجف علی
جب تئیس گھنٹے کی بدترین لوڈ شیڈنگ جاری رکھیں . انٹرنیٹ کی سہولت نہ دیں . نوئے فیصد بجٹ عیاشیوں پر خرچتے رہیں
ایک ایک وزیر اور ایک ایک سیکریٹری کے پاس دو دو فارچونر گاڑیاں ہوں
چھوٹےسےعلاقے میں پانچ ہزار لگزری سرکاری گاڑیاں اربوں روپے کا ڈیزل پیتے رہیں
معاون خصوصی اور کوارڈینیٹر کے نام پر من پسند افراد کو نوازتے رہیں
مذید پانچ سال بلدیاتی انتخابات نہ کریں
غیر ضروری اضلاع کا خاتمہ نہ کریں
رینجرز اور ایف سی مسلط رکھیں
یو ٹی اسسٹنٹ کمشنر تک اسلام اباد سے اتےرہیں
بڑے بڑے ہوٹلز . کاروباری ادارے اور مافیاز ٹیکس فری ذون کے نام پر ایک روپیہ ٹیکس نہ دیں اور یہاں کے مقامی افراد پر ٹیکسز کی بھرمار کرے
ایف ڈبلیو او . این ایل سی . ایس سی او اور گرین ٹورزم لوٹتے رہیں
سوست بارڈر پر مقامی افراد کو تنگ اور پاکستان کے سرمایہ کاروں کو کھلی چھوٹ اور گلگت بلتستان کو ٹیکس فری ذون نہ بنائیں
مقامی بیروکریٹس کو کھڈےلائن لگانے کا سلسلہ جاری رکھیں
کرپشن روکنے کی کوشش نہ کریں
پانچ اضلاع کا اکلوتا ہسپتال اس دور میں بھی ایم آر ائی سے محروم رکھیں
گلگت بلتستان مردہ سکیموں کا قبرستان بنتے رہیں
پینے کی پانی کے لئے چندہ کرتےرہیں
نلتر غواڑی ہرپوہ کارگاہ اورعطااباد کے نام پر بجلی فراہم کرنے کی بجائے بجٹ لوٹتے رہیں
دیامر ڈیم کے متاثرین کو در بدر پھراتے رکھیں
کارگل سمیت تمام قدیمی راستے بند رکھیں
گلگت سکردو روڈ موت کا کنواں اور شاہراہ قراقرم محفوظ نہ رہیں
یوتھ کے لئے کوئی پروگرام نہ بنائیں
صحت کارڈ بحال نہ کرائیں
بنیادی سہولیات کا مطالبہ کرنے والوں کو شیڈول فورتھ اور اے ٹی اے کے تحت تنگ کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں
گلگت بلتستان والوں کو مرضی کا ممبر اسمبلی اور ممبران اسمبلی کو مرضی کا وزیر اعلی منتخب کرنے سے روکتےرہیں
حکومت عوام کی ووٹوں کی بجائے جٹیال کے مرضی سے بناتےرہیں
گلگت بلتستان ائین ساز اسمبلی کا قیام عمل میں نہ لائے
کالجز سکول ہسپتال کے بجائے ڈی سی ہاوس کمشنر ہاوس آئی جی کیمپ افس بناتے رہیں
ایم ای ایس کا بجٹ عوام پر خرچ کرنے کی بجائے ایکسن کا گھر گاڑی اور خانساماں کے نام پر خرچتے رہیں
عوام کو بجلی پانی اور بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی بجائے گراونڈ میں مصروف رکھیں
پن بجلی گھر بنانے کی بجائے ڈیزل کے نام پر لوٹتےرہیں
لیکچرز ڈاکٹرز اور ٹیچر کی بجائے اسسٹنٹ کمشنرز دیتے رہیں
بجٹ ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کرنے کی بجائے کونسل کے نام پر گلگت بلتستان کے چھ اورپاکستان کے چھ بیروزگاروں پر خرچتے رہیں
قدرتی وسائل معدنیات اور جنگلات ہر قبضے کرتےرہیں
مقامی افراد کو تنگ کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں
عدالتیں نامکمل رکھیں
سترہ لاکھ کی ابادی کےلئے کوئی میڈیکل یا انجنیرنگ کالج بنانے کی بجائے چودہ ضلعے بناتےرہیں
پاکستان کے درسگاہوں میں کوٹے میں اضافہ کرنے کی بجائے کم کرتے رہیں
تعلیم وصحت اور روزگار کےلئےپاکستان کے مختلف شہروں میں خوار ہوتےرہیں
تو گلگت بلتستان والے بھی نکلیں گے
ٹیچرز نکلے . وکلا نکلے . پولیس نکلے. پیرامیڈیکل ایسوسی ایشن نکلے . ینگ ڈاکٹرز نکلے
اب لاوا پگ رہا ہے گلگت بلتستان کے عوام بھی نکلیں گے اور شدت سے نکلیں گے
وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ بے سبب نہیں ہوتا
column in urdu , gilgit baltistan news

Thank you for reading this post, don't forget to subscribe!
50% LikesVS
50% Dislikes

گلگت بلتستان والے کب نکلیں گے ؟؟ نجف علی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں