ملک میں بجلی کا ایک اور بڑابریک ڈاون ۔ ساجد حسین
ملک میں بجلی کا ایک اور بڑابریک ڈاون ۔ ساجد حسین
مملکت خداداد پاکستان کی تاریخ میں کل ایک اور بڑا بریک ڈاون ہوا ۔جب صبح سویرے آنکھ کھلی اور وضو کے لٸے تیار ہوا تو معلوم ہوا کہ پانی گرم نھیں ہے ۔وجہ معلوم کیا تو یہ بات سامنے آٸی کہ بجلی ابھی تک آٸی ہی نھیں ہے ۔خیر میں یہ سمجھ گیا کہ تھوڑی دیر گزرنے کے بعد تو آجاۓ گی ۔مگر ایسا ممکن نھیں ہوا ۔یہ صرف ایک بندے کی کہانی نھیں تھی بلکہ پورے ملک کا یہی حال تھا ۔دیہاڑی دار طبقے سے لے کر گریڈ ١٧ تک کے افسران کی کہانی یہی تھی ۔ہسپتال سے لے کر تیعلیمی اداروں اور ہر شے ویران نظر آرہے تھے ۔معملات زندگی گویا ایک دم سے رک سی گٸی تھی ۔ہر شخص کی زبان سے حکومت کے لٸیے صرف صلواتیں ہی نکل رہی تھی ۔اس سے قبل بھی تحریک انصاف کے دور میں ایک واقعہ ایسا ہی ہوا تھا ۔ملک میں اچانک بجلی کا غاٸب ہونا ایک سیاسی ہلچل سے کم نھیں ۔کیونکہ جب جنرل ضیا نے بھٹو صاحب سے اقتدار چھینا تھا تو یہی المیہ پیش آٸی تھی ۔جب بجلی بحال ہوگٸی تھی تو منظر نامہ کیسر بدل چکا تھا ۔ایک وردی پہنے شخص کہ رہا تھا کہ اب مسٹر بھٹو کی حکومت ختم ہوچکی ہے ۔مجھے بھی ایسی سوچ آٸی تھی ۔مگر خدا خیر کرے ۔ایسا منظر نامہ تبدیل نہیں ہوا تھا ۔وزیر اعظم صاحب خدا ان کی حاجتیں کم ہی کرے اور تھوڑی نصیحت عطا کرے ۔چوڑے ہو کر بیان دے رہا تھا کہ خرم دستگیر کو بتایا ہے ۔میں نے ان سے پیش رفت رپورٹ طلب کی ہے ۔کچھ گھنٹوں میں بجلی مکمل بحال ہوجاۓ گی ۔یہ صرف مقامی خبروں کی زینت ہی نھیں ۔بلکہ بین الاقوامی اداروں اور خبر رساں میڈیا کی بھی زینت بنی رہی ۔بحر حال اس ملک میں سیاسی بحران اپنے عروج پر ہیں۔اور ختم ہونے کا نام نھیں لے رہے ۔وہیں ایک اور عزاب اس غریب عوام کے سروں پر آٸی ۔