محکمہ تعمیرات عامہ شگر کے ایگزیکٹو انجئنیر پر حملہ چھومک روڈ کے لئے اٹھنے والی اوازوں کو بند کرنے کا حربہ ہے
محکمہ تعمیرات عامہ شگر کے ایگزیکٹو انجئنیر پر حملہ چھومک روڈ کے لئے اٹھنے والی اوازوں کو بند کرنے کا حربہ ہے
ٹھیکیدار اس طرح کے مذموم حربے استعمال کرنے کے بجاے اپنا فرض پورا کریں ۔ضلعی انتظامیہ اگر بلیک مارکیٹنگ بند نہیں کرسکتے تو عوام کے حقوق پر پڑنے والے ڈاکے کو روکنے کے لئے شگر فلور مل کو بند کرے ۔زرعی اعتبار سے اہمیت کا حامل یونین کونسل چھورکاہ اور الچوڑی کے سنگم پر موجود زرعی دفتر کو افسران اپنی چند گھنٹے کی ٹائم بچت کو مد نظر رکھ کر تمام حکام بالا کے احکامات کو نظر انداز کرکے کہیں اور لے جانے کی کوشش کی تو اس کے اچھے نتائج برامد نہیں ہوں گے ڈی سی شگر چھومک روڈ کی طرح دیگر منصوبوں کی بھی نگرانی کرے ان خیالات کا اظہار معروف عالم دین سید محمد سعید الموسوی نے جامع مسجد صاحب الزماں چھورکاہ شگر میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوے کیا انہ انہوں ننے کہا کہ چھومک روڈ محکمے کے ساتھ ساتھ عوام کی کوتاہیوں کی وجہ سے تعطل کا شکار تھے اور عوامی مطالبات کی روشنی میں حکام کی جانب سے اس روڈ کی تعمیر کا معاملہ ایک بار پھر سر اٹھانے کی وجہ سے ٹھیکیدار اپے سے باہر ہوے اور محکمہ تعمیرات عامہ شگر کے سربراہ پر حملہ کردیا جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہوے ڈی سی شگر سے مطالبہ کرتے ہے کہ اس اہم واقعے کی شفاف تحقیقات کرکے مزمان کو قرار واقعی سزا دے انہوں نے کہا کہ شگر خصوصا یونین کونسل چھورکاہ اور الچوڑی زرعی اعتبار سے نہایت ہی اہمیت کا حامل یونیز ہیں اور کسانوں کی سہولت کی خاطر زرعی دفتر موزون ترین مقام پر ہونا چاہیے اور موجودہ دفتر شگر کے سنگم پر واقع ہے اور یہاں تمام یونین کے کسان باسانی رسائی حاصل کرسکتے ہیں اور سیکریٹری تک نہ موجودہ دفتر کو موزون ترین قرار دیدیا ہے مگر محکمے کا ڈی ڈی اپنی چند منٹ کی سہولت کی خاطر دفتر کو اس بیابان میں لے جانے کے درپے ہے جہاں افسروں کا کام اسان اور زمینداروں کا کام مشکل ہوسکتا ہے انہوں نے کہا محکمہ زراعت کے ڈی ڈی کو چاہیے کہ اپنی سہولت کے بجاے زمینداروں کی سہولت اور ضرورت کو اہمیت دے انہوں نے کہا کہ شگر فلور مل کے خلاف شکایتیں ارہی ہے اور عوام کو سہولت کے بجاے عذاب میں مبتلا کردیا ہے اس وقت شگر فلور مل سے فائن اٹا نکالنے اور اٹا بلیک میں دیگر اضلاع میں فروخت ہونے کے شکایات ہیں ڈی سی شگر اس معاملے کا نوٹس لیکر اس شکایت کا سدباب کرے اگر ضلعی انتظامیہ ایسا کرنے کی سکت نہیں رکھتی تو فلور مل کو ہی بند کرکے گندم براہ راست عوام کو دیا جاے تاکہ غذائی حوالے سےعوام کے مشکلات ختم ہوسکے