فارماسیوٹیکل فرموں نے دھمکی
فارماسیوٹیکل فرموں نے دھمکی دی ہے کہ وہ 5 جنوری سے اس شعبے کے مسائل کے حل کے لیے وفاقی حکومت پر دباؤ ڈالیں گے،
وفاقی حکومت کی غلط پالیسیوں کے باعث ملک کو جان بچانے والی ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے، مشکلات کا سامنا کرنے کے بعد دوا ساز کمپنیوں نے 5 جنوری سے احتجاج شروع کرنے کی دھمکی دے دی۔
تفصیلات کے مطابق شوگر کے مریضوں کے لیے انسولین بازار سے غائب ہو گئی جبکہ گردوں اور امراض قلب کی متعدد ادویات بھی فارمیسیوں میں دستیاب نہیں ہیں۔
پاکستان ڈرگ لائرز فورم کے صدر نور مہر نے میڈیا کو بتایا کہ ادویات کا نیا ذخیرہ کراچی بندرگاہ پر پہنچ گیا ہے۔ لاہور ڈرائی پورٹ سمیت ملک کی دیگر بندرگاہوں پر حکام کلیئرنس نہیں دے رہے۔
مہر نے کہا کہ ادویات کے لیے 91 فیصد خام مال پاکستان درآمد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فارما انڈسٹری کے ملازمین سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ 5 جنوری سے تمام فارماسیوٹیکل کمپنیاں بند کر دی جائیں گی اور ان کے ملازمین ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کریں گے۔