سرفراز احمد کا ناقدین کو زبردست جواب ۔
سرفراز احمد کا ناقدین کو زبردست جواب ۔
Cricket News
کراچی میں کھیلی جانے والی ٹیسٹ میچ پاکستان اور نیوزیلینڈ کے درمیان نہایت ہی دلچسپ رہا ۔اگر میچ ڈرا ضرور ہوا مگر اس سے پاکستان نے سیریز برابر کری ۔میچ کے پہلے دن نیوزی لینڈ کی پوزیشن مستحکم رہی مگر پاکستان کی بیٹینگ لائن مکمل فلاپ ہوگئی ۔اور انھیں دوسری اننگز میں ٣١٩ جیت کے لیے ملا ۔اور اسی روز آخر کے چند اوورز میں پاکستان کرکٹ ٹیم بغیر کسی رن کے دو وکٹیں گنوا ے ۔اور نفسیاتی طور پر کیویز کی پوزیشن مستحکم نظر آنے لگی ۔جب اگلے دن کھیل کا آغاز ہوا تو پاکستان کی جانب سے کھیل تسلی بخش نہیں رہی ۔امام الحق اور بابر اعظم کے اوٹ ہونے کے بعد وکٹوں کی گرنے کا سلسلہ بارش کی طرح جارہی رہی ۔اور ایک وقت میں تو کھیل کیویز کی جانب رخ موڑتی نظر آنے لگی ۔قسمت کسی کسی پر ہی مہربان نظر آتی ہے ۔چار سال بعد کم بیک کرنے والے پاکستانی کھلاڑی اور چیمپین ٹرافی جیتوانے والے کپتان سرفراز احمد جس کی اب پاکستان کرکٹ میں کوئی مستقبل نظر نہیں آرہی تھی ۔کیریز پر آۓ ۔اور سعود شکیل کے ہمراہ خوب جڑ دی ۔دوسرے سیشین کے اختتام تک پاکستان کی میچ میں وآپسی ممکن ہوئی ۔اور جب آخری سیشن کا کھیل شروع ہوا تو سعود شکیل بھی ساتھ چھوڑ گئے ۔ایسے میں پاکستانی ٹیم کو کوئی معجزہ ہی بچا سکتا تھا ۔سرفراز نے بھرپور اپنے اعصاب پر قابو پائے اور کیویز کے سامنے ڈٹے رہے ۔اور اپنی کیرئر کی سب سے بہترین سنچڑی داخ دی اور یہ کھیل ایک شیر کی طرح لڑتے ہوٸے کیویز کی منہ سے چھین کر لایا ۔اور خود بھی ایک ایسے مرحلے میں وآپس آگۓ ۔جہاں سے ان کی اپنی محنت انہیں رائیگاں نظر آنے لگی ۔خیر محنت کا پھل کبھی ضایع نہیں ہوتا ۔دونوں بالرز ابرار اور نسیم شاہ نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوۓ اس میچ کو روک لیا ۔یہ میچ سرفراز کے لٸے ایک اہم اور یادگار لمحہ ثابت ہوئی ۔اس میچ کے پرفارمنس نے انھیں اور بھی اہم بنا دیا ۔اور ان کی ٹیم میں واپسی کے امکانات اب کافی عیاں ہیں ۔