خود اعتمادی بڑی چیز ہے ، ایک سکیورٹی گارڈ، لیکچرر کیسے بنا، ساجد حسین
خود اعتمادی بڑی چیز ہے ، ایک سکیورٹی گارڈ، لیکچرر کیسے بنا، ساجد حسین
انسان کے لیے اس دنیا میں سب کچھ ممکن ہو سکتا ہے اگر اس میں اعتماد کا پیمانہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہو ، صرف تعلیم حاصل کرنے سے کامیابی قدم نہیں چومتی بلکہ اس کے لیے جو شے درپیش ہوتی ہے ۔اس کا نام خود اعتمادی ہے ۔بقول علامہ اقبال ۔خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے ۔خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے ۔اتفاقاً آج سوشل میڈیا میں ایک اہم خبر کی جانب میری نظر پڑی اور اس نے حیرت میں ڈال دیا ۔نہ صرف حیرت بلکہ ایک حوصلہ بھی ملتا رہا ۔وہ خبر یہ تھی کہ کراچی یونیوڑسٹی میں بطور سیکورٹی گارڈ فرایض سر انجام دینے والے ایک ملازم نے آج اپنی ایم فل مکمل کر کے اسی شعبے میں لکیچرر کے عہدے پر تعینات ہوئے ۔اس سے طالب علموں کو درس یہ ملتا ہے کہ اگر آپکا ارادہ مضبوط ہو تو حالات جیسے بھی ہوں ۔ہم دس سال بعد ہی سہی مگر اپنے ہدف کو پا سکتے ہیں ۔حالات کا وہی شخص مقابلہ کر سکتا ہے جو اپنے خود اعتمادی لیول کو بہت اونچا رکھے ۔اپنے مقاصد کو پانے کے لیے ہمیں بےشک ایک صدی ہی کیوں نہ لگے ہمیں اپنے منزل سے پیچھے نھیں ہٹنا ہوگا ۔مستقل مزاجی کے ساتھ میدان میں رہیں گے تو تب ہم بھی اپنے منزل کو پا سکیں گے ۔جامعہ کراچی کے اس ملازم کو ہزاروں مشکلات نے گیرا ہو گا ۔اس کے مختلف خواہشات رکاوٹ بنی ہو گی، مگر اس طالب علم میں خود اعتمادی اس قدر زیادہ تھی کہ وہ ملازم گھر جاکر وقت نکال لیتا تھا ۔گھریلو معاملات کے ساتھ ساتھ اپنی پڑھائی پر بھی خوب توجہ دی ۔اسے یہ یقین تھا کہ ایک دن ایسا آۓگا کہ وہ اپنے اس مقصد میں کامیاب ہو جائے گا ۔یہ طالب علم اب ہم سب کے لیے ایک بہتر ین نمونہ بن گیا ۔ان طالب علموں کے لیے جو یہ سمجھتے ہیں کہ مقاصد کو پانے کےلیے صرف معاشی طور پر مضبوط ہونا ہی کافی نہیں بلکہ اگر آپ کے ارادے مضبوط ہوں تو راستے اللہ پاک خود عطا کرتا ہے ۔پس نا امیدی جیسی بیماری سے ہمیں بچ کے رہنا ہوگا . وسلام