جینوا میں ڈونرز جانفرنس کا کامیاب انعقاد اور پاکستان پر ڈالرووں کی برسات ۔
جینوا میں ڈونرز جانفرنس کا کامیاب انعقاد اور پاکستان پر ڈالرووں کی برسات ۔
گزشتہ روز جینوا میں پاکستان کے متعلق ایک اہم کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔جس میں وزیر اعظم میاں شہباز شریف اور دیگر رہنماوں نے شرکت کی ۔یہ کانفرنس پاکستان کے لٸے ایک نیک شیگون ثابت ہوٸی ۔جس مقصد کے لٸے شہباز شریف وہاں گۓ تھے ۔یقینأ وہ کامیاب نظر آے ۔اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوۓ انہواں نے پاکستان کے سیکاب زدگان کی آواز بلند کی ۔اور کہا کہ ماحولیاتی ناانصافی کی قیمت پاکستان کو چکانی پڑی ہے ۔جس کا کاربن اخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے ۔جب کہ ترقی یافتہ ممالک اس گلوبل وارمینگ کے سب سے زیادہ ذمہ دار ہیں ۔اس کانفرنس میں تقریبأ تمام ممالک نے شرکت کی ۔اس سے قبل مصر میں ہونے والی COP-26 تنظیم کے اجلاس میں بھی وزیر اعظم اور ماحولیاتی تبدیلی کے وزیر شیری رحمان نے پاکستان کے مساٸل کو اجاگر کیا تھا ۔اس ڈونرز کانفرنس میں امریک ۔عوامی جمہوریہ چین ۔ترکیہ ۔برطانیہ اور دیگر تمام ممالک نے کڑوڑوں روپیہ امداد کا اعلان کیا ہے ۔اس سے پاکستان کی ہیچکولے کھاتی ہوٸی معیشت کو بھی تھوڑا بہت سہارا ملا ہے ۔امید یہی کی جارہی ہے کہ یہ رقوم بہت جلد پاکستان کے حوالے کیا جاۓ گا ۔وزیر اعظم نے ایک انٹرویو میں اس بات پر تاکید بھی کی ہے کہ یہ رقوم صرف سیلاب زدگان میں منصفانہ تقسیم کیا جاۓ گا ۔اور اس میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کہی جاۓ گی یاد رہے کی اس سے قبل سیلاب زدگان کے لٸے مختص کی جانے والی رقوم میں خرد برد کے اعتبار سے شہبازشریف پر الزام بھی عاٸد ہوٸی تھی ۔جس کا انہوں نے مقدمہ بھی لڑا تھا ۔اور ان سے معافی بھی لی گٸی تھی ۔سیلاب نے جہاں تباہی پھیلاٸی ۔اس کی مثال کہیں نہیں ملتی ۔سب سے زیادہ پاکستان کی انفراسٹیکچر کو نقصان پہنچا ہے ۔ویسے بھی ہم جب بھی کوٸی ملک امداد کا اعلان کرتی ہے ۔ہمارے لیڈرن فخر سے ٹیوٹ کرتے ہیں ۔اور عوام اسے ان کی بڑی کامیابی تصور کرتے ہیں ۔کاش اس کے بجاۓ ہم ڈونرز میں شامل ہوتے ۔خیر دعا ہے کہ ہماری ملکی معیشت بہت جلد سنور جاۓ ۔اور جو رقوم امداد کی مد میں اعلان ہوا ہیں ۔وہ حقدار تک پہنج جاۓ ۔