تنازعہ شغرتھنگ،ایک معمہ جو حل طلب ہے ساجد حسین
تنازعہ شغرتھنگ
ایک معمہ جو حل طلب ہے عمائدین و سرکردگان شغرتھنگ نے کہاہےکہ شغرتھنگ میں موجود زمینوں کے حوالے سے شرعی فیصلے کو تسلیم نہ کرکے کاچو الیاس ان کے بھائیوں نے شریعت سے روگردانی اختیار کی ہے جو ان کے خاندان کی شایان شان نہیں ہے رائل فیمیلی نے شرعی تعلیمات کی پیروی میں پوری زندگی صرف کی ہے مگر کاچو الیاس اور دیگر بھائی شغرتھنگ میں موجود زمینوں کے بارے میں شرعی فیصلے سے انحراف کررہے ہیں شرعی فیصلے سے منحرف ہونا درست عمل نہیں ہے پریس کلب سکردو میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شغرتھنگ کے عمائدین و سرکردگان سید محمد علی شاہ شیخ محمد شریف محمد افضل آخوند موسی حاجی علی حاجی روزی محمد اور دیگر نے کہاہےکہ شرعی فیصلے کا مکمل اختیار دینے کےبعد کاچو الیاس اور دیگر بھائی اپنے خلاف فیصلہ آنے پر شرعی فیصلے سے منحرف ہوگئے مجتہدین سے بھی شغرتھنگ کی زمینوں کے بارے میں سوالات کئے گئے جن جن مجتہدین سے سوالات کئے گئے تھے سب نے زمینوں کی ملکیت شغرتھنگ کے باسیوں کو قرار دیا اور فیصلے کاچو الیاس اور ان کے بھائیوں کے خلاف دئیے مقامی سطح پر ہونے والے فیصلے کی علاقے کے جید علمائے کرام سید عاشق حسین علامہ شیخ حسن جعفری اور سید مبارک موسوی نے بھی تائید کی شیخ جعفری نے کہاکہ فیصلہ بہت اچھا کیا ہے مگر عمل درآمد کیلئے ہمارے پاس کوئی ڈنڈا نہیں ہے ہم ڈنڈے کے زور پر عمل درآمد کرانے سے قاصر ہیں انجمن امامیہ بلتستان شرعی فیصلے پر عمل درآمد کروائے اور علاقے میں زمینوں کے نزاع کو ہمیشہ کیلئے ختم کرایے ورنہ بعد میں جو بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آئے گا اس کی تمام تر ذمہ داری مقامی علمائے کرام اور کاچو الیاس و دیگر بھائیوں پر عائد ہوگی گلگت بلتستان کی عدالت عظمیٰ سے بھی ہماری گذارش ہے کہ وہ بھی شرعی فیصلے پر عمل درآمد کراکر علاقے کو ممکنہ بدامنی سے بچائے انہوں نے کہاکہ جید علمائے کرام کو حساس نوعیت کے معاملے کو نمٹانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ان کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے سب کچھ تباہ ہونے کے بعد واویلا کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے جب کاچو الیاس اور ان کے بھائیوں نے رضامندی ظاہر کرکے اسٹام پیپر لکھ کر دیا تھا اور شرعی فیصلے کو تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی تو اب اپنے حق میں آنے والے فیصلے کو یہ لوگ کیوں تسلیم نہیں کررہے ہیں نہ صرف یہ لوگ شرعی فیصلے سے منحرف ہورہے ہیں بلکہ فیصلہ کرنے والے عالم دین کی بھی توہین کررہے ہیں جو ناقابل برداشت فعل ہے