WhatsApp Image 2022 12 27 at 3.59.55 PM 924

تری ہر بات میں مانوں گا سپاہی کی طرح
مجھے اب تیری ضرورت ہے دوائی کی طرح

یہ نہ سوچو کہ ابھی عشق میں رسوا ہونگے
چال اب ہم نے بھی چلنی ہے کھلاڑی کی طرح

میں نہ پڑھ پایا تری ذات کا اک بھی صفحہ
تجھ میں الجھن ہے میری جان ریاضی کی طرح

جب کتاب آئے گی ہاتھوں میں تو چکرائے گا
جو سمجتا ہے مجھے آج اناڑی کی طرح

میں کہ غالب کے ہر اک شعر پہ قربان ہوا
ان کے اشعار میں لذّت ہے مٹھائی کی طرح

میں تقی میر کی اردو کا مکمل عاشق
بائیو پڑھتا ہوں ہمیشہ ہی نمازی کی طرح

تم نے دیکھی ہی نہیں میری محبت مشتاق
تم کبھی آنا میرے پاس سوالی کی طرح

ثقلین مشتاق۔

50% LikesVS
50% Dislikes

تجھ میں الجھن ہے میری جان ریاضی کی طرح. ثقلین مشتاق۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں