IMG 20251117 WA0042 1 0

اگر آپ علامہ اقبال کے زمانے میں ہوتی تو ان سے کیا باتیں کرتی اور کیوں کرتی؟ آمینہ یونس
جواب اگر میں علامہ اقبالؒ کے زمانے میں پیدا ہوتی تو شاید اُن تک رسائی ناممکن ہوتی اگر، اگر ممکن ہوتی تو میں سب سے پہلے اُن سے پوچھتی: “آپ نے اتنی وسیع ذہنیت کہاں سے پائی؟ کیا آپ کی سوچ کی وسعت کی بھی کوئی حد ہے؟ مشرق سے مغرب تک کے راستے ختم ہو جائیں گے۔ مگر آپ کی فکر کا سفر ختم نہیں ہوتا۔” پھر میں پوچھتی: “آپ کو کیسے احساس ہوا کہ مسلمانوں کو ایک آزاد اور خودمختار ملک کی ضرورت ہے؟ آپ نے کیسے جانا کہ پاکستان جیسے ملک کے لوگوں کو صرف شاعری ہی جگا سکتی ہے؟ شاعری کو پیغامِ بیداری کا ذریعہ بنانے کا خیال آپ کے دل میں کیسے آیا؟” اس کے بعد میں عرض کرتی: “اقبالؒ! آپ کے دل میں اللہ کی محبت کیسی ہے؟ جو آپ پر بے انتہا مہربان ہے آپ عاشقِ رسول ہیں تو بتائیے، آپ نے اپنے محبوب نبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کو کتنی بار خواب میں دیکھا؟ جب آپ پر لفظوں کا الہام ہوتا ہے تو اُس لمحے آپ کی کیفیت کیا ہوتی ہے؟ ان نعمتوں پر آپ اپنے رب کا شکر کن لفظوں میں ادا کرتے ہیں؟” پھر میں درخواست کرتی: “ہمیں بھی کوئی ایسا شعر عطا کیجیے جسے پڑھ کر ہماری دھڑکنیں درود بن جائیں، ہماری آنکھیں وہ منظر دیکھ سکیں جو آپ دیکھتے ہیں اور ہمارے ذہن میں بھی وہ وسعت پیدا ہو جو آپ کا خاصہ ہے۔” آخر میں میں پوچھتی: “اقبالؒ! اگر آپ آج کے پاکستان کے نوجوانوں کے لیے آخری پیغام دینا چاہیں، تو کون سا شعر اُن کے سپرد کریں گے؟” میں علامہ اقبالؒ سے یہ سب باتیں اس لیے کرتی کیونکہ اُن کا نام سنتے ہی میرے دل میں روحانی سکون اور خوشی اتر آتی ہے۔ اگر کبھی اُن کے روبرو ہونے کا موقع ملتا تو شاید میں خوشی سے الفاظ ہی نہ بول پاتی، میری آنکھوں سے عقیدت اور خوشی کے آنسو بہنے لگتے۔

Thank you for reading this post, don't forget to subscribe!
50% LikesVS
50% Dislikes

اگر آپ علامہ اقبال کے زمانے میں ہوتی تو ان سے کیا باتیں کرتی اور کیوں کرتی؟ آمینہ یونس

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں