IMG 20251120 WA0068 0

بلتستان میں کھیل کود کا مطلب محض جھگڑا ہوتا ہے۔
طہٰ علی تابشٓ بلتستانی
چینی کہاوت ہے کہ کھیل درحقیقت بالغوں کے لیے ہیں، بچوں کے لیے نہیں۔
اس قول میں کوئی مبالغہ آرائی نہیں، کیونکہ کھیل دراصل صبر، تحمل اور پختگی کا تقاضا کرتے ہے ۔۔
بدقسمتی سے، گلگت بلتستان، اور خاص طور پر بلتستان کے میں کھیل کا لفظ سنتے ہی ذہن میں جھگڑے اور بدتمیزی کا منظر ابھرتا ہے۔
جب سے ہوش سنبھالا ہے، میں نے اس خطے میں ایک بھی ایسا دوستانہ میچ نہیں دیکھا جو واقعی ‘دوستانہ’ رہا ہو۔ فٹ بال ہو یا والی بال، کرکٹ ہو یا پولو، ہر کھیل کا میدان درندگی اور مار پیٹ کا میدان بن کر رہ جاتا ہے۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر کھیل کے بنیادی اصولوں اور اسپورٹس مین شپ سے ہی واقفیت نہیں، تو میدان میں اترنے کا حوصلہ کیسے ہو جاتا ہے؟
کبھی دو مختلف حلقوں یا علاقوں کے درمیان کھیل دوستی کے بجائے دشمنی کا باعث بنتا ہے، تو کبھی گلگت اور بلتستان کے درمیان فرقہ وارانہ جذبات کو ہوا دی جاتی ہے۔ اور اب تو ان سب سے بالاتر ہو کر مذہبی حساسیتوں کو بھی نچھاور کرنے کی ناپاک کوششیں کی جانے لگتی ہیں۔
آج گلگت اور سکردو کے درمیان کھیلے جانے والے پولو میچ کے بعد جو منظر نامہ دیکھنے میں آیا، اس کے زمہ دار بالکل واضح ہیں: وہی کم ظرف اور ناپختہ ٹیمیں، جنہیں یہ سمجھ ہی نہیں کہ کھیل کو کھیل سمجھ کر کھیلا جائے ۔
میری ذاتی رائے یہ ہے کہ جب تک انتظامیہ کسی بھی کھیل کو منظم اور پُرامن طریقے سے منعقد کرانے کی صلاحیت نہیں رکھتی، اور جب تک ہماری ٹیمیں کھیلوں کی اصل روح کو سمجھتے ہوئے پختگی کا مظاہرہ نہیں کرتیں، تب تک گلگت بلتستان، خاص طور پر بلتستان ریجن میں، ہر قسم کے کھیلوں کے مقابلے عارضی طور پر معطل کر دینے چاہئیں۔
ہر کھیل کے بعد ایسے المناک اور شرمناک واقعات کا رونما ہونا یقیناً ہم سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

Thank you for reading this post, don't forget to subscribe!
50% LikesVS
50% Dislikes

بلتستان میں کھیل کود کا مطلب محض جھگڑا ہوتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں