جب تک شگر کے بڑے مسائل حل نہیں ہوتے، عوام کسی بھی امیدوار کو ووٹ دینے کیلئے تیار نہیں، معروف عالمِ دین سید علی موسوی
رپورٹ، 5 سی این نیوز
شگر کے معروف عالمِ دین سید علی موسوی نے علاقے کی مسلسل پسماندگی، بنیادی سہولیات کی کمی اور منتخب نمائندوں کی مبینہ غفلت پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک شگر کے بڑے مسائل حل نہیں ہوتے، عوام کسی بھی امیدوار کو ووٹ دینے کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ شگر کے عوام باشعور ہیں اور اب وہ اپنے ووٹ کو ایسے افراد پر ضائع نہیں کریں گے جو برسوں سے وعدے کرتے آئے ہیں لیکن عملی کام صفر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر نمائندے واقعی مخلص ہوتے تو آج شگر کی صورتحال یکسر مختلف ہوتی۔ سید علی موسوی نے کہا کہ: تستے سے لمسا تک سڑک کئی برسوں سے خستہ حالی کا شکار ہے اور تعمیر کا عمل تاحال مکمل نہیں کیا جا سکا۔موشن موڑ حادثات کی وجہ سے موت کا کنواں بنا ہوا ہے، مگر کسی نے توجہ نہیں دی۔ سردیوں میں بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ نے عوام کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ شگر سے لمسا تک تعلیم کا معیار انتہائی خراب ہے اور آج تک کسی نمائندے نے سنجیدگی سے کام نہیں کیا۔ برالدو پائین جیسے علاقے اب تک موبائل ٹاور کی سہولت سے محروم ہیں۔چھو مک روڈ آٹھ سال گزرنے کے باوجود نامکمل ہے۔ ارندو سے شگر تک نہ معیاری اسکول موجود ہیں نہ صحت کے مراکز۔ کئی علاقوں میں اب بھی فون سروس کی عدم دستیابی عوام کیلئے بڑی پریشانی کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ نمائندوں نے کبھی متحد ہو کر علاقے کی ترقی کیلئے مشترکہ کوشش نہیں کی، ورنہ شگر کب کا ترقی یافتہ علاقہ بن چکا ہوتا۔ ایسے میں عوام سے دوبارہ ووٹ کی امید رکھنا نمائندوں کیلئے باعثِ شرم ہے۔ انہوں نے عوامِ شگر سے اپیل کی کہ وہ الیکشن میں اپنے ووٹ کو سوچ سمجھ کر استعمال کریں اور صرف ایسے نمائندے منتخب کریں جو واقعی علاقے کی خدمت کا جذبہ رکھتے ہوں۔
urdu news update, Gilgit baltistan election 2026
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس کل، پاکستان کیلئے 1.2 ارب ڈالر کی منظوری متوقع
ذہن سازی، آمینہ یونس اسکردو بلتستان




