سکردو میں دو ہفتے سے جاری دھرنے کے منتظمین سے ملاقات کی اور عوامی مشکلات کے پیش نظر انہیں اس امر پر قائل کرنے کی کوشش کی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات وممبر گلگت بلتستان اسمبلی فتح اللہ خان ن
سکردو میں دو ہفتے سے جاری دھرنے کے منتظمین سے ملاقات کی اور عوامی مشکلات کے پیش نظر انہیں اس امر پر قائل کرنے کی کوشش کی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات وممبر گلگت بلتستان اسمبلی فتح اللہ خان ن
گلگت : سابق صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات وممبر گلگت بلتستان اسمبلی فتح اللہ خان نے کہا ہے کہ صوبائی وزراء نے سکردو میں سیاحتی کانفرنس میں شرکت کے بعد وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کے خصوصی احکامات پر سکردو میں دو ہفتے سے جاری دھرنے کے منتظمین سے ملاقات کی اور عوامی مشکلات کے پیش نظر انہیں اس امر پر قائل کرنے کی کوشش کی ہے کہ گندم کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا فیصلہ متوقع غذائی بحران سے نمٹنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول سیاسی جماعتوں، مذہبی تنظیمیں ، گرینڈ عوامی جرگہ اور عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ ڈیڑھ مہینے کی وسیع تر مشاورت کے بعد لیا گیا ہے اور عوام پر گندم کی قیمتوں میں ہوشربا بوجھ کم منتقل کرنے اور نئی قیمتیں ان کی قوت خرید کے عین مطابق رکھنے کیلئے صوبائی حکومت نے گندم کی سبسڈائزڈ قیمت 52 روپے فی کلو کرنے کے اولین فیصلے سے دستبردار ہوکر عوامی مطالبہ پر 36 روپے فی کلو کر دیا ہے اور اس سلسلے میں وفاق کی جانب سے دباو کو بھی خاطر میں نہیں لیا ہے، صوبائی حکومت اب بھی قیمت خرید سے صرف 20 فیصد رقم واپس لے رہی اور 80 فیصد سبسڈی فراہم کر رہی ہے لہذا اب نئی قیمتوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور اس میں بھی مزید کمی نہیں کی جائیگی کیونکہ صوبائی حکومت اضافی شارٹ فال خود برداشت کر رہی ہے۔ اب مشاورت سازی کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد کابینہ کے فیصلے کے تحت اب نئی قیمتوں کا باقاعدہ اطلاق پر چکا ہے اور عوام کو ریلیف بہم پہنچانے کیلئے کوٹے میں اضافے سمیت معیاری گندم کی فراہمی شروع کر دی گئی ہےلہذا اب سخت سردی میں عوام کو سڑکوں میں لانا کسی کے مفاد میں نہیں اور عوام کی مشکلات اور تکالیف میں مزید اضافے کا باعث بن رہا ہے۔ سبسڈائزڈ گندم کی قیمتوں میں مناسب اضافہ نہیں کیا جاتا تو تمام اضلاع کے عوام گندم کی عدم دستیابی پر سڑکوں پر ہوتے اور ہم وفاق سے بھی اضافی گرانٹ اور سبسڈی میں اضافے کا مطالبہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوتے۔ صوبائی حکومت کو عوامی مسائل کا ادراک ہے اور ریاست ہمیشہ ماں کی طرح اپنے عوام کا مفاد مقدم رکھتی ہے لیکن ملکی سطح پر گندم کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ اور ملکی سطح پر گندم کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے مناسب اضافہ ناگزیر تھا ۔
urdu news, two weeks in Skardu and tried to
convince them in view of the public difficulties.