ملکی مفاد کے دو اہم میگا منصوبے جو بجلی اور پانی کی کمی دور کرنے کیلئے انتہائی سنگ میل ثابت ہوں گے. وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان
ملکی مفاد کے دو اہم میگا منصوبے جو بجلی اور پانی کی کمی دور کرنے کیلئے انتہائی سنگ میل ثابت ہوں گے. وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان
رپورٹ عابد شگری 5 سی این نیوز
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کہا ہے کہ ملکی مفاد کے دو اہم میگا منصوبے جو بجلی اور پانی کی کمی دور کرنے کیلئے انتہائی سنگ میل ثابت ہوں گے دیامر بھاشا ڈیم اور داسو ہائیڈرل پاور پروجیکٹ کی تعمیر سے ملک کی تقدیر بدل جائے گی۔ ان منصوبوں میں گلگت بلتستان کا ضلع دیامر کے عوام متاثر بھی ہوروہے ہیں اور ملک کے وسیع تر مفاد میں قربانی بھی دے رہے ہیں۔ ان میگا منصوبوں کی رفتار اور متاثرین کے مسائل حل کرنے کیلئے واپڈا اور حکومت گلگت بلتستان کی مشترکہ کوششیں اہم ہیں۔ ان اہم منصوبوں کی تعمیر میں دیامر سے بڑے پیمانے پر عوام کو اپنے آباؤ اجداد کی زمینوں کو چھوڑ کر ہجرت کرنا ہوگا جس کو قدر کی نگار سے دیکھتے ہوئے ترجیحی بنیادوں پر متاثرین کے مسائل حل کرنا ہوگا۔ متاثرین کے خدشات اور ضروریات اور ان سے کئے جانے والے وعدوں کی بروقت تکمیل لازمی ہے۔ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل انجینئر سجاد غنی (ریٹائرڈ) اور دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ حکام پر مشتمل وفد نے گلگت بلتستان ہاوس اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اوردیامر کے تعلق رکھنے والے کابینہ اراکین سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پراجیکٹ ایریا میں اعتماد سازی کے منصوبوں پرعمل درآمد، فنی تعلیم کے فروغ کیلئے وکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے قیام، ہاوس ہولڈ (چولہا) ادائیگیوں اور روز گار کی فراہمی سے متعلق امور زیر غور آئے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور کابینہ ممبران کو پراجیکٹ ایریا کی تعمیر و ترقی کیلئے اب تک اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ اعتماد سازی کے تحت دیامر کے ضلعی ہیڈ کوارٹر چلاس میں واٹر سپلائی اور سینٹینشن سکیم پرجلد عمل درآمد کیلئے کارروائی کو مزید آگے بڑھا دیا جائیگا۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ وکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے قیام کو یقینی بنایا جائیگا۔ اس سلسلے میں واپڈا ہرپن داس میں قائم بلڈنگز کو استعمال میں لایا جائیگا۔ اجلاس میں پراجیکٹ ایریا میں سی بی ایم کے تحت اسکولوں کے قیام، چلاس ہیڈ کواٹرز ہسپتال کو ایم آئی آر مشین سمیت دیگر مشینری کی فراہمی پر بھی گفتگو ہوئی۔ اس سلسلے میں صوبائی حکومت کی طرف سے سفارشات پر بھی غور کیا جائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کیڈٹ کالج چلاس کا یکم مارچ کو افتتاح کیا جائیگا۔ اجلاس میں دیامر بھاشا ڈیم ہاوس ہولڈ (چولہا) خصوصا ڈبل چولہا کے معاملے پر بھی گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے کہاکہ ہاوس ہولڈ (چولہا) کی ادائیگیوں میں کسی حق دار کی حق تلفی نہیں کی جائیگی۔ اجلاس میں داسو ڈیم کی تعمیر کیلئے داریل، تانگیر کے متعلقہ اراضی کے معاملات اورمعاوضے کے بارے میں گفتگو ہوئی۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے دیامر بھاشا ڈیم کے لفٹ اوورزمینوں پر فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کی جس پر چیئرمین واپڈا نے اتفاق کرتے ہوئے فوری ادائیگی کی یقین دہانی کرائی۔ داسو ہائیڈرل پاور پروجیکٹ میں مارکیٹ ریٹ کے مطابق ازسر نو سیکشن فور کے نفاذ پر بھی اتفاق ہوا۔ اجلاس میں ممبر واٹر واپڈا جاوید لطیف، چیف ایگزیکٹو آفیسر دیامر بھاشا ڈیم انجینئر عامر بشیر چودہری، جنرل منیجر/پراجیکٹ ڈائریکٹر انجینئر نزاکت حسین، جنرل منیجرلینڈ ایکوزیشن اینڈ ریسلٹیمنٹ بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) شعیب تقی سمیت دیامر بھاشاڈیم کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں گلگت بلتستان کابینہ کے وزرا مشتاق احمد، انجینئر محمد انور، حاجی شاہ بیگ،رحمت خالق، ایس ایم بی آر اور سیکریٹری قانون سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔
Urdu news Two important mega projects of national interest which will prove to be very important milestones